تہران، ارنا – ایرانی وزیر دفاع اور لاجسٹک کی موجودگی میں بغیر پائلٹ جنگی طیاروں کو مسلح فوج کا حوالہ کیا گیا۔

بڑیگیڈیئر جنرل "امیر حاتمی" نے ہفتہ کے روز اس تقریب میں کہا کہ یہ مصنوعات دفاعی صنعت ، ملک کی یونیورسٹیوں اور علم پر مبنی کمپنیوں کی طاقت کے ساتھ تیار کی گئی ہیں اور ان میں نمایاں خصوصیات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج ایرانی فوج کو تین ڈرون مصنوعات پہنچا دی گئیں اور یہ تینوں مصنوعات دفاع اور فضا کی دو طاقتوں کے مشنوں کے ایک اہم حصے کا احاطہ کرتی ہیں۔ دفاعی اور دشمن کے دفاعی نیٹ ورک میں دھوکہ دہی کے مشنوں کے لئے ایک ہدف طیارے کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔
جنرل حاتمی نے کہا کہ اس کے علاوہ ، ایرانی فضائیہ کو پہنچائے جانے والے ڈرونز کو اہم فاصلوں پر اسلامی جمہوریہ کی حدود میں دشمن کی نقل و حرکت کی نگرانی کے لئے شناخت طیارے کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان ڈرونز کو جنگی مشنوں میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے کیونکہ وہ ہر طرح کے بموں اور میزائلوں سے لیس ہیں۔
ایرانی وزیر دفاع نے ان ڈرونز کی اونچائی پر پرواز کرنے کی صلاحیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ڈرون 40،000 سے 45،000 فٹ کی اونچائی پر اڑ سکتے ہیں ، جو ایک اچھی اونچائی ہے اور ان کی رینج بھی بہت اچھی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرار اور ابابیل 3 نامی جیٹ ملٹی رول ایئرکرافٹ جو 1500 کلومیٹر کے رینج تک مشن انجام دے سکتا ہے ، جو ہمیں ایران کو محفوظ تر بنانے اور زیادہ طاقت اور رفتار سے ملک کے دفاع کے لئے مشن انجام دینے میں مدد فراہم کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق، خاتم الانبیا ایئر ڈیفنس بیس کا کمانڈر  "علیرضا صباحی" اور ایرانی آرمی ایئر فورس کے کمانڈر "عزیز نصیرزادہ" نے بھی منعقدہ تقریب میں شرکت کی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@