وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے لکھا ہے کہ غیرعلاقائی مداخلت پسندی کے نتیجے میں ماحولیاتی تباہی کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے اور دسیوں لاکھ انسان آوارہ وطن ہوچکے ہیں۔
وزیر خارجہ نے لکھا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں اور موجودہ ذخائر کے انتظام میں نااہلی نے انسانی زندگی کی بنیادوں کو خطرے مین ڈال دیا ہے اور جنگوں اور معاشی تباہی کے نتیجے میں پناہ گزینوں کا بحران بڑھتا جا رہا ہے۔
انہوں نے لکھا ہے کہ ان سارے چیلنجوں کی وجہ غیرعلاقائی طاقتوں کی تسلط پسندی کے علاوہ اور کچھ نہیں جس کے نتیجے میں مستحکم راہ حل کے تمام راستے بند ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔
اس مضمون میں وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ مغربی ایشیائی حکومتیں اپنا مشترکہ مستقبل واپس لیکر، علاقائی اور باہمی مفادات کی بنیاد پر گفتگو کا راستہ اپنائیں، غیرعلاقائی مداخلت کا سد باب اور ان تمام چیلنجوں سے نمٹنے کا عہد کریں۔
وزیر خارجہ نے لکھا کہ عالمی برادری کو اسلامی جمہوریہ کا واضح پیغام یہ ہے کہ حقیقی استحکام علاقے کے ممالک کو مستحکم کرکے ہی حاصل ہوسکتا ہے اور غیر طاقتوں کے دباؤ کے نتیجے میں معاملات صرف بگڑ سکتے ہیں۔
انہوں نے لکھا ہے کہ عالمی برادری کو اس حقیقت کا سامنا کرنا ہوگا کہ وہ حکومت جو منظم طریقے سے بین الاقوامی حقوق کو پامال کرتی ہے، بے لگام فوجی طاقت کا استعمال کرتی ہے اور ساتھ ساتھ اسے استثنا بھی حاصل ہے، نہ صرف مغربی ایشیا بلکہ کسی بھی مستحکم علاقائی نظام میں اس کی گنجائش نہیں۔