ارنا کے مطابق صیہونی جیل سے آزاد ہونے والے ایک فلسطینی نے غرب اردن میں الجزیرہ ٹی وی سے گفتگو میں بتایا ہے کہ صیہونی جیلوں کے محافظ ہرروز فلسطینی قیدیوں کو ذہنی اور جسمانی دونوں طرح کی ایذائيں دیتے ہیں۔
اس نے بتایا کہ کم کھانا دینا بھی صیہونی جیلوں کے محافظین کی جملہ ایذا رسانیوں میں شامل ہے۔
صیہونی جیل سے آزاد ہونے والے اس فلسطینی قیدی نے بتایا کہ صیہونی جیلوں میں گندگی کا عالم یہ ہے کہ قیدی انواع و اقسام کی جلدی اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق صیہونی جیل سے آزاد ہونے والے اس فلسطینی قیدی نے اپنے سر پر بنے ستارہ داؤدی کے بارے میں بتایا کہ یہ تصویری صیہونی جیل کے محافظین نے اس کے سر پر تفریح ميں، اس کو دیکھ کر ہنسنے کے لئے بنائی تھی۔
اس نے بتایا کہ غاصب صیہونی حکومت کی جیلوں کے محافظین فلسطینی قیدیوں کو ایذائيں پہنچانے کے لئے پولیس کے کتوں سے بھی کام لیتے ہيں۔
اس نے بتایا کہ آزآدی کے وقت اس کو مارا پیٹا گیا اور واٹر بورڈنگ کے ذریعے اس کو ایذائيں دی گئيں ۔
اس نے صیہونی جیلوں کو حقیقی جہنم سے تعبیر کرتے ہوئے دنیا کی انسانی حقوق کی سبھی تنظیموں اور گروہوں سے مطالبہ کیا کہ صیہونی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی آزادی کے لئے کوشش کریں۔