ارنا نے سنیچرکی رات رپورٹ دی ہے کہ صیہونیوں نے ایک بار پھر تل ابیب میں مظاہرہ کرکے غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نتن یا ہو کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج اور جنگ بندی کرنے نیز قیدیوں کے تبادلہ کے ہمہ گیر معاہدے پر دستخط کا مطالبہ کیا۔
دوسری طرف اپوزیشن صیہونی لیڈر یائیر لاپید نے مطالبہ کیا ہے کہ نتن یا ہو کے اس ہفتے کے وائٹ ہاؤس کے دورے کا مقصد، قیدیوں کی واپسی ہونا چاہئے۔
اس سلسلے ميں صیہونی جنگی قیدیوں کے لواحقین نے کہا ہے کہ ضروری ہے کہ ہماری اولادیں اپنے گھر واپس آئیں اور نتن یاہو عہدہ چھوڑ کر اپنے گھر جائیں۔
صیہونی جنگی قیدیوں کے لواحقین نے کہا ہے کہ ہم ٹرمپ سے یہ کہنا چاہتے ہیں کہ جب نتن یاہو تم سے یہ کہتے ہیں کہ ہم فوجی دباؤ سے اپنے قیدیوں کو آزاد کرائيں گے، تو جھوٹ بولتے ہیں ، کیونکہ جنگی قیدیوں کی واپسی جنگ کے خاتمے سے ہی ممکن تھی لیکن نتن یاہو نے اپنے ذاتی مفاد کو ترجیح دی اور سمجھوتے کے دوسرے مرحلے کو سبوتاژ کردیا جس میں ہمارے سبھی بیٹے آزاد ہونے والے تھے۔