بريگیڈیئر حیدری نے بتایا کہ اس نئے اسلحہ کی وسیع پیداوار ہو رہی ہے اور تمام فوجی دستوں کو یہ ہتھیار فراہم کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پورے فخر کے ساتھ اعلان کرتے ہیں کہ ذوالفقار فوجی مشقوں کے دوران مکمل طور پر ایران کی وزارت دفاع اور برّی فورس کی فیکٹریوں میں تیار شدہ وسائل، ہتھیار اور جنگی ساز و سامان استعمال کیے جا رہے ہیں۔
برّی فورس کے سربراہ نے کہا کہ گزشتہ برسوں کے دوران ہتھیاروں کی پیداوار کو جدیدترین ٹیکنالوجی سے لیس کردیا ہے اور اب ٹاو، ڈریگن، مالیوتکا کے غیرملکی ہتھیاروں کے بجائے ایرانی ماہرین کے ہاتھوں تیار شدہ الماس، دہلاویہ اور دیگر ہلکے اور بھاری جنگی ساز و سامان ملک میں تعمیر اور مسلح افواج میں استعمال ہو رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ نئی نسل کے ڈرون طیارے، ایران میں تیار شدہ ہیلی کاپٹر نائٹ ویژن سسٹم اور شفق اور الماس جیسے میزائلوں کا بھرپور استعمال ہو رہا ہے۔
بریگيڈیئر جنرل کیومرث حیدری نے کہا کہ اس وقت "مصاف" نام کی رائفل کو Gewehr-3 یا G-3 کے بجائے استعمال کرنا شروع کردیا ہے اور اس کے بعد "مصاف" اسلامی جمہوریہ ایران کے فوج کی سروس رائفل ہوگی۔
انہوں نے دشمنوں کو خبردار کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج ملک کی ارضی سالمیت کے تحفظ کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں اور کسی بھی جارحیت کی صورت میں فوج دشمنوں پر کاری ضرب لگانے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔