ماسکو – ارنا- تہران میں متعین روس کے سفیر نے ایران کے بین الاقوامی قوانین کے پابند ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ایٹمی اسلحہ تیار کرنے کے منصوبے کا کوئی ثبوت نہیں ہے

ارنا نے روسی خبررساں ایجنسی اسپوٹنک کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ تہران میں متعین روسی سفیر الیکسی ڈڈوف نے رشیا 24 ٹی وی سے  بات چیت میں  ایرانی حکام سے  منسوب اس بیان کے بارے میں کہ  تہران کے خلاف پابندیوں ميں توسیع کی صورت میں ایران  این پی ٹی سے نکل سکتا ہے، پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ " میں سمجھتا ہوں کہ اس بیان کو مغربی ملکوں کے لئے جو ایران کے خلاف دھمکیاں دیتے ہیں، ایک انتباہ سمجھنا چاہئے۔

انھوں نے کہا کہ ایران وہ ملک ہے جس نے ایٹمی معاہدے پر  بروقت اور مکمل طور پر عمل کیاہے۔

تہران میں متعین روسی سفیر نے اس انٹرویو میں کہا کہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے نے سب سے زیادہ معائنے ایران میں انجام دیئے ہیں اوراس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ وہ ایٹمی اسلحہ بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس کے  برعکس یہ مغرب ہے جو اپنے سخت اقدامت کے ذریعے ایران کو ایٹمی اسلحے کی طرف لے جانے کی کوشش کررہا ہے لیکن ہمیں امید ہے کہ ایران ان اشتعال انگیز اقدامات سے متاثر نہیں ہوگا۔   

لیبلز