ارنا نے بدھ کو رازی انسٹی ٹیوٹ کے شعبہ رابطہ عامہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ کرائٹ کے زہر کی اس دوا کی رونمائی ایران کے نائب وزیر زراعت کی موجودگی ميں ایک خصوصی تقریب میں کی گئی ۔
انھوں نے اس تقریب میں جو عشرہ فجر اور ماہ شعبان کے مبارک ایام کے موقع پر منعقد ہوئی، کہا کہ رازی انسٹی ٹیوٹ کے محقیقین نے اپنی ایک اہم پروڈکٹ کو متعارف کرایا ہے جو ملک میں زندگی کی حفاظت کے حوالے سے بہت بڑی پیشرفت ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ دوا ، ایسے سانپ (کرائٹ) کے زہر کا توڑ ہے جو حالیہ برسوں کے دوران صوبہ سیستان و بلوچستان میں دیکھا گیا اور اس کے کاٹنے سے متعدد اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔
انھوں نے کہا یہ سانپ بہت زہریلا ہے اور ملک میں موجود سانپ کے زہر کی دوائيں،اس کے زہر کے علاج کے لئے موثر نہیں تھیں۔
انھوں نےبتایا کہ رازی ویکسینیشن انسٹی ٹیوٹ کے محقیق نے اس نوعیت کے ایک سانپ کو پکڑوا کر اس پر سائنسی نقطہ نگاہ سے تحقیق کی اور پھر اس کے زہر کا تریاق( توڑ )تیار کرلیا ۔