تہران - ارنا – ایران کی ایک نالج بیسڈ کمپنی نے  " داج قلموس" جڑی کو دوبارہ زندہ کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس کامیابی کو نہ صرف الزائمر کے علاج کے لیے ایک امید افزا کامیابی سمجھا جاتا ہے بلکہ یہ دیہی معیشت کی ترقی میں ایک موثر عنصر بھی ہے۔

داج قلموس کا ایران کی قدیم حکمت میں کافی ذکر ملتا ہے تاہم اب یہ سمجھا جا رہا تھا کہ ایران میں یہ پودا ختم ہو چکا ہے۔

اس نالج بیسڈ کمپنی کے سربراہ نے داج قلموس کے بارے میں کہا: اس پودے کو روایتی طبابت میں ہاضمہ، گردے اور جگر کے مسائل کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا تھا اور حالیہ ریسرچ میں اسے الزائمر کی بہترین دوا پایا گيا ہے۔ اس کے علاوہ یہ پودے کو عطر بنانے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

یہ پودا ہندوستان اور سری لنکا میں پیدا کیا جاتا ہے تاہم اب ایران اس قیمتی جڑی بوٹی کو پیدا کرنے والا تیسرا ملک بن گیا ہے۔