ارنا نے المیادین کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ امریکا نے آخری اطلاع ملنے تک اس واقعہ پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا تھا اور کسی بھی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تھی۔
المیادین نے اسی کے ساتھ ایک اور رپورٹ میں بتایا ہے کہ شام میں امریکا کے کونیکو فوجی اڈے نے دیر الزور کے مضافات میں دو دیہی بستیوں، حویجہ صکر اور الجفرہ پر توپوں سے گولہ باری کی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق شام کی حکومت نے اپنے ملک میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے مشرقی اور شمالی مشرقی علاقوں میں موجود مسلح دہشت گرد گروہوں اور امریکیوں کا مقصد تیل کی لوٹ مار کے علاوہ کچھ نہیں ہے ۔
یاد رہے کہ شام میں امریکا کے تیار کردہ اور اس کے لئے کام کرنے والے دہشت گرد گروہ داعش کے خاتمے کے بعد امریکی فوجیوں نے براہ راست اس کی جگہ لے لی اور شام کے تیل کے جن کنوؤں پر داعش کا قبضہ تھا امریکی فوجیوں نے ان کنوؤں کو اپنے کنٹرول میں لے کر تیل کی چوری جاری رکھی ہے۔
امریکی فوجی برسوں سے مغربی ایشیا بالخصوص شام میں عوام کے لئے بلائے جان بنے ہوئے ہیں اور تیل کی لوٹ مار اور غارتگری میں مصروف ہیں اور ویہ وہی کام ہے جو اس سے پہلے امریکا کا تیار کردہ داعش دہشت گرد گروہ کررہا تھا۔