وزیر دفاع نے کابینہ کے اجلاس سے قبل ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہ جس میں پوچھا گیا تھا کہ "کیا ایران کے میزائل امریکہ کے تھاڈ سسٹموں کو پار کرسکتے ہیں؟" کہا کہ تھاڈ ایک اینٹی بیلسٹک میزائل سسٹم ہے جو نیا بھی نہیں اور پہلے بھی مقبوضہ سرزمینوں میں نصب رہا ہے۔
وزیر دفاع جنرل عزیز نصیرزادہ نے کہا کہ ہم اسے دشمن کی نفسیاتی جنگ کا حصہ سمجھتے ہیں اور یہ معاملہ بھی ہمارے لیے کوئی خاص مسئلہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کی دھونس دھمکیاں بھی کوئی نئی بات نہیں ہے اور ہمیشہ رہی ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ نے گزشتہ دنوں مقبوضہ سرزمینوں میں مزید تھاڈ دفاعی سسٹم کی بیٹریاں نصب کرنے پر مبنی صیہونی حکومت کی درخواست کو منظور کرلیا ہے جس کو لیکر مغربی اور صیہونی میڈیا خاصا شور شرابا مچائے ہوئے ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکہ سن 2019 میں مقبوضہ علاقوں میں تھاڈ ایئرڈیفنس سسٹم نصب کرچکا تھا اور دفاعی امور کے ماہرین نئی بیٹریوں کی ترسیل کو اسٹریٹیجک لحاظ سے ایک معمولی اقدام قرار دے رہے ہیں۔