اسلام آباد(IRNA) پاکستان صنعتی اور تجارجی شہر کراچی کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری ایک بلوچ علیحدگی پسند گروپ نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ دھماکے کا ہدف چینی انجینئر تھے۔

ارنا مقامی نیوز چینل جیو نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ کراچی میں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے داخلی راستے کی طرف جانے والے چوراہے پر ایک بم دھماکے میں 2 افراد ہلاک اور کم از کم 10 دیگر زخمی ہو گئے۔ بعض ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس دھماکے میں ہلاک ہونے والے چینی شہری ہیں۔

جیو نیوز نے پاکستان کے صوبہ سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار کے حوالے سے  بتایا ہے  یہ ایک بم دھماکہ تھا جس میں غیر ملکیوں کو لے جانے والی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زخمیوں میں سیکورٹی فورسز کے کئی اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔

اسی دوران پاکستان میں خراسان ڈائری نامی آن لائن نیوز سائٹ نے خبر دی ہے کہ باغی گروپ بلوچ لبریشن آرمی بی ایل اے نے ایک بیان جاری کرکے دعوی کیا ہے کہ  کراچی میں دھماکہ ایک کار بم سے کیا گیا ہے جس کا مقصد چینی شہریوں کو نشانہ بنانا تھا۔   

پاکستان میں چینی شہریوں کے خلاف سیکورٹی خطرات دونوں ممالک کے تعلقات میں ہمیشہ ایک چیلنج رہے ہیں۔ چینی انجینئرز پر آخری حملہ اس سال اپریل کے اوائل میں صوبہ خیبر پختونخواہ میں ہوا تھا  جس میں 5 چینی شہری ہلاک ہوگئے تھے۔اس حملے کی ذمہ داری دہشت گرد گروپ تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی۔