ارنا نے سنیچر کو الجزیرہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی خاتون "نوآ ارگامانی" نے جو حماس کے فوجی بازو عزالدین القسام کی قید میں رہ چکی ہیں، کہا ہے کہ گرفتاری کے بعد نہ کسی نے ان کو زدوکوب کیا اور نہ ہی کسی نے کوئی بدکلامی کی ۔
اس صیہونی خاتون نے کہا کہ صیہونی میڈیا نے ان کے بیان کو تحریف کرکے پیش کیا ہے۔
صیہونی خاتون "نوآ ارگامانی" نے اپنے انسٹا گرام کے پیج پر لکھا ہے کہ " گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران اسرائیلی میڈیا نے ان کے حوالے سے جو کچھ شائع کیا ہے وہ اس کو نظر انداز نہیں کرسکتیں۔
انھوں نے کہا کہ القسام بریگیڈ کے افراد نے قید کے دوران نہ انہیں مارا ہے اور نہ ہی ان کے بال کاٹے ہیں بلکہ اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں کی بمباری میں دیوار گرنے سے وہ زخمی ہوئی تھیں۔
حماس کی قید سے آزاد ہونے والی اس صیہونی خاتون نے کہا ہے کہ کسی نے بھی انہیں کوئی نقصان نہيں پہنچایا ہے وہ اسرائیلی بمباری میں زخمی ہوئی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ وہ اس بات کی اجازت نہیں دیں گی کہ اسرائیلی میڈیا انہیں حماس کے خلاف اپنی منفی تشہیراتی مہم کی بھینٹ چڑھائے۔
"نوآ ارگامانی" نے کہا کہ وہ حماس کی قید میں النصیرات کیمپ میں تھیں جس پر اسرائيلی بمباری میں دو دیگر صیہونی جنگی قیدی ہلاک اور وہ زخمی ہوگئی تھیں۔
انھوں نے اس گھر پر بمباری کی وضاحت کرتے ہوئے جس میں انہیں رکھا گیا تھا، کہا کہ " میں نے اس عمارت پر جس میں، قید تھی، میزائل گرتے ہوئے دیکھا، مجھے یقین تھا کہ مرجاؤں گی،میں سمجھی کہ اب میرا خاتمہ ہے لیکن میں زندہ بچ گئی ۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس کی قید سے آزاد ہونے والی صیہونی خاتون " نوآ ارگامانی" کا یہ بیان اسرائیلی حکومت اور بہت سے صیہونی میڈیا کو اچھا نہیں لگا ہے۔
یاد رہے کہ تقریبا دو ماہ قبل مرکزی غزہ کے النصیرات کیمپ پر غاصب صیہونی حکومت کی اس بمباری کے بعد جس میں تین سو سے زآئد فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے تھے، صیہونی خاتون "نوآ ارگامانی" تین دیگر صیہونی قیدیوں کے ساتھ آزاد ہوگئی تھیں ۔