ارنا کے مطابق تل ابیب پر ڈرون حملے کے چند گھنٹے بعد صیہونی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ یہ ڈرون حملہ یمن سے کیا گیا ہے اور یہ سمندر سے تل ابیب تک پہنچا ہے۔
صیہونی فوج کے ترجمان ڈینیل ہاگاری نے کہا ہے کہ ڈیفنس سسٹم سوفیصد سیکورٹی فراہم نہیں کرتا۔
ہاگاری نے کہا کہ یمن پر اسرائیلی حملہ ناممکن نہیں ہے اور اسرائیل کو خطرات سے دوچار کرنے والوں پر ہم حملے کا فیصلہ کریں گے۔
صیہونی فوج کے ترجمان نے تل ابیب پر حملہ روکنے مییں فوج کی ناکامی کا کوئی ذکر کئے بغیر کہا کہ جس وقت تل ابیب پر حملہ ہوا ہے اسی وقت ایک ڈرون مشرق کی طرف سے آرہا تھا اس کو ہم نے مار گرایا۔
قابل ذکر ہے کہ جمعے کی صبح ایک ڈرون طیارے نے تل ابیب میں امریکی سفارتخانے کے قریب ایک عمارت پر حملہ کیا ہے۔
صیہونی میڈیا ذرائع نے بھی رپورٹ دی ہے کہ ایک بڑا ڈرون طیارہ سمندر کی طرف سے نیچی ڑان کے ساتھ تل ابیب میں داخل ہوا اور ایک عمارت سے ٹکرا گیا۔
صیہونی میڈیا نے حیرت کا اظہار کیا ہے کہ یہ بڑا ڈرون طیارہ پتہ نہیں کس طرح تمام دفاعی اور سیکورٹی دیواروں کو توڑتا ہوا تل ابیب کے اندر داخل ہوکر عمارت پر حملہ آور ہوا۔
میڈیا ذرائع نے تل ابیب پر یمن کے اس ڈرون حملے میں ایک صیہونی کی ہلاکت اور سات کے زخمی ہونے کی خبر دی ہے۔