ارنا کے مطابق حماس نے ایک بیان جاری کرکے آرمینیا کی جانب سے فلسطین کو سرکاری طور پر تسلیم کئے جانے کی قدردانی کرتے ہوئے دنیا کے دوسرے ملکوں سے اس کی تقلید کا مطالبہ کیا ہے ۔
حماس نے کہا ہے کہ ہم آرمینیا کے اس اقدام کو بین الاقوامی برادری کی جانب سے فلسطینی عوام کے حقوق کو سرکاری طور پر تسلیم کئے جانے اور سرزمین فلسطین سے نازی صیہونیوں کا ناجائزہ قبضہ ختم ہونے نیز ایک ایسی آزاد فلسطینی مملکت کی، جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو، تشکیل کی آرزو کی تکمیل کی راہ میں اٹھایا جانے والا ایک اہم قدم سمجھتے ہیں۔
حماس نے اپنے بیان میں ایک بار پھر دنیا کے سبھی ملکوں سے اپیل کی ہے کہ غاصب صیہونیوں کے خلاف مظلوم فلسطینی عوام کی مجاہدت کی حمایت میں وہ بھی اس طرح کا قابل تحسین اقدام کریں اور غاصب صیہونی حکام کوجنہوں نے فلسطینی عوام کی نسل کشی اور نسلی تصفیے کا سلسلہ جاری رکھا ہے، الگ تھلگ کردیں۔
یاد رہے کہ آج جمعہ 21 جون کو آرمینیا کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے آزاد فلسطینی مملکت کو سرکاری طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
آرمینیا کی وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ غزہ کی المناک انسانی صورتحال، ان اہم ترین مسائل میں سے ہے جو بین الاقوامی سیاسی راہ حل کے متقاضی ہیں۔
آرمینیا کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ "ہم غزہ کی شہری تنصیبات پر حملوں اور عام شہریوں کے خلاف اسرائیلی فوج کے وحشیانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہیں"۔
آرمینیا کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ہم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی ان قرار دادوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں جن میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
آرمینیا کی جانب سے فلسطین کو سرکاری طور پر تسلیم کئے جانے کے بعد غاصب صیہونی حکومت نے تل ابیب میں آرمینیا کے سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے ایروان کے اس صحیح اقدام کی مذمت کی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے تین دیگر یورپی ممالک اسپین، سلووینیا اور آئرلینڈ بھی فلسطین کو سرکاری طور پر تسلیم کرچکے ہیں۔