اسلام آباد (ارنا) پاکستان کے صوبے پنجاب کے اسپیکر نے پاک ایران تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اور تہران اور اسلام آباد تعلقات کے فروغ اور اسلامی اتحاد کو مضبوط بنانے کے لیے شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی خدمات کو لازوال قرار دیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعے کے روز لاھور میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس ملاقات میں لاہور میں متعین ایران کے قونصل جنرل مہران محمد فار اور پنجاب پارلیمنٹ کے بعض اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے ہیلی کاپٹر حادثے کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ایران کے مرحوم صدر کی شہادت دونوں ممالک اور پوری اسلامی دنیا کے لیے ایک عظیم نقصان ہے۔

انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اور قوم کے لیے پاکستانی عوام کے قلبی رجحان کرتے ہوئے عالم اسلام کے اتحاد اور امت مسلمہ کے مسائل کے بارے میں تہران کے جرائت مندانہ موقف کی بھی قدردانی کی۔

اس موقع پر ایران کے سفیر نے آئندہ صدارتی انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شہید آیت اللہ رئیسی کے دور میں ہمسائیگی کی پالیسی کو بوسٹ اپ ملا اور ہمیں یقین ہے کہ ایران میں جو بھی حکومت برسراقتدار آئے گی وہ پڑوسی ملکوں کے ساتھ تعلقات کے فروغ کی پالیسی کو مزید آگے بڑھائے گی۔

انہوں نے ایک بار پھر ایران کے اس دیرینہ موقف کا اعادہ کیا کہ تہران کی خارجہ پالیسی میں پاکستان کو خاص اہمیت حاصل ہے۔

پنجاب اسمبلی کے اسپیکر نے ایران کے مرحوم صدر کے تاریخی دورہ لاھور اور مزار اقبال پر ان کی حاضری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کے ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کے فروغ کا پختہ ارادہ رکھتی ہے صوبہ پنچاب بھی اس سلسلہ میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے ایران اور پاکستان کے درمیان تجارتی تعلقات کو وسعت دینے اور اقتصادی اور پارلیمانی وفود کے تبادلے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں دونوں ممالک کے درمیان سازگار سیاسی تعلقات کے ساتھ ساتھ تجارتی مواقع کو اعلیٰ سطح تک پہنچانا ہوگا۔

پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم  نے بھی پاکستان میں انتخابات کے کامیاب انعقاد اور اسلام آباد میں حکومت سازی بالخصوص قومی اور صوبائي اسمبلیوں کے آغاز پر مبارکباد پیش کی اور پاکستانی عوام کی جانب سے آیت اللہ رئیسی کی شہادت کے بعد موصول ہونے والے تعزیتی پیغامات کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے دوطرفہ تعاون کے فروغ کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی ہمسائیگی کی پالیسی ایک دائمی پالیسی ہے اور تہران حکومت اس پالیسی پر تندھی کے ساتھ عمل کرتی رہے گی۔