تہران – ارنا – ملیشیا نے ڈی ایٹ کے رکن ملکوں سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کے پیش نظر اس کے ساتھ ہر قسم کا اقتصادی تعاون روک دیا جائے۔

ارنا نے برناما نیوز ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ ملیشیا کے وزیر خارجہ داتوک سری محمد حسن نے استنبول میں آٹھ ترقی پذیر ممالک کے گروپ ڈی ایٹ کے وزرائے خارجہ کے  ہنگامی اجلاس میں صیہونی حکومت کے ساتھ اقتصادی تعاون روک دینے کا مطالبہ کیا ہے۔  

 اس رپورٹ کے مطابق ملیشیا کی وزارت خارجہ نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ ملیشین وزیرخارجہ داتوک سری محمد حسن نے اس مطالبے کے ساتھ ہی غزہ میں موثر اور مستقل جنگ بندی کی حمایت کا اعلان بھی  کیا ہے۔

 ملیشیا کے وزیر خارجہ نے ڈی ایٹ کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں غزہ کے عوام کے لئے امداد بڑھانے اورایسے حالات وجود میں لانے کی ضرورت پر بھی زوردیا کہ جن میں کسی روک ٹوک کے بغیر امداد رسانی کا کام انجام دیا جاسکے۔

 برناما نیوز ایجنسی کے مطابق ملیشین وزیر خارجہ نے ڈی ایٹ کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس میں رکن ملکوں سے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی حکومت کی  اقتصادی مدد نہ کریں اور اس کے ساتھ  کوئی بھی اقتصادی لین دین انجام نہ دیں ۔

 اس رپورٹ کے مطابق ملیشین وزیر خارجہ نے اس اجلاس میں ڈی ایٹ کے رکن ملکوں سے مطالبہ کیا کہ فلسطین کو تسلیم اور اس کے ساتھ  تعاون کریں۔  

 یاد رہے کہ ڈی ایٹ کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس سنیچر کو استنبول میں شروع ہوا جس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نگراں وزیر خارجہ علی باقری کنی، پاکستان کے وزیر خارج اسحاق ڈار، انڈونیشیا کے وزیر خارجہ رتنو مرسودی ، ملیشیا کے وزیر محمد حسن، بنگلادیش کے وزیر رفاہ دیپو مونی اور مصر نیز نائیجیریا کے اعلی عہدیداروں نے شرکت کی۔