ارنا کے مطابق، صیہونی حکومت کے چینل 11 نے آج اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ شمالی مقبوضہ فلسطین (اسرائیل) کے علاقے الجلیل میں منگل کے روز 96 مقامات پر آگ لگی ہے۔
رپورٹ کے مطابق آگ کے نتیجے میں لبنان کی سرحد کے قریب مقبوضہ فلسطین کے شمال میں واقع علاقے راس النکورہ میں 1200 ہیکٹر جنگلات جل کر راکھ ہوگئے ہیں۔
صیہونی حکومت کے چینل 11 نے مزید کہا ہے کہ "نفتالی" کے نام سے مشہور پہاڑ کے 90 فیصد جنگلات میں آگ لگ گئی اور ان جنگلات میں سے تقریباً آٹھ ہزار ہیکٹر علاقے مکمل یا جزوی طور پر جل کے تباہ ہوگیا ہے۔
یہ آگ پیر کی شام کو مقبوضہ فلسطین کے شمال میں شروع ہوئی تھی اور مذکورہ اعداد و شمار صرف منگل کی شام تک کے ہیں۔
صیہونی حکومت کے خبر رساں ذرائع نے حزب اللہ کے میزائلوں اور ڈرونز کا مقابلہ کرنے میں دفاعی نظام کی ناکامی اور بعض انٹر سیپٹ میزائلوں کے مقبوضہ فلسطین (شمالی اسرائیل) کے جنگلا ت میں جاگرنے کو آگ لگنے کی ایک بڑی وجہ قرار دیا ہے۔
صہیونی خبر رساں ذرائع نے آگ لگنے سے 6 صیہونیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔
حزب اللہ لبنان نے منگل کے روز جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ اس نے لبنان کی سرحد کے قریب مقبوضہ علاقوں کے شمال میں الجلیل اور کریات شیمونہ کے میں صیہونی فوج اجتماع اور گشتی دستوں کو درجنوں راکٹوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا ہے۔
گذشتہ چند مہینوں میں غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے بھیانک جرائم اور اس علاقے میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے بعد حزب اللہ نے مقبوضہ علاقوں کے شمال میں اسرائيل کے فوجی ٹھکانوں کو تسلسل کے ساتھ نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں ان علاقوں میں رہنے والے صیہونیوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
اب تک دسیوں ہزار صیہونی مزاحمتی فورس حملوں کے خوف سے لبنانی سرحدوں کے قریب بستیوں کو چھوڑ کر فرار ہوگئے ہیں۔