نیویارک – ارنا – اقوام متحدہ نے غزہ کے خلاف اسرائیل کی جنگ کے چھے ماہ مکمل ہونے کے بعد اعلان  کیا ہے کہ اس جںگ میں 10 ہزار سے زیادہ خواتین ماری جاچکی ہیں۔

 ارنا کے مطابق اقوام متحدہ نے منگل 16 اپریل کو  جنگ غزہ سے متعلق ایک رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی جنگ میں 6 مہینے میں 10 ہزار سے زیادہ قتل کی جانے والی  خواتین میں تقریبا 6 ہزار مائيں تھیں اور 19 ہزار بچے یتیم ہوئے ہیں۔  

 غزہ پر چھے مہینے سے زائد عرصے سے جاری غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کے بارے میں اقوام متحدہ کی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں دس لاکھ سے زائد خواتین اور لڑکیاں، المناک بھوک مری سے دوچار ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خوراک اور پینے کے پانی کی عدم دستیابی کے ساتھ ہی اسرائیل  کی بمباریوں میں لوگوں کے مکانات اور بنیادی تنصیبات تباہ ہوجانے کے نتیجے میں،واش روم اور رننگ واٹر کے فقدان نے بھی ان کی زندگی کے لئے خطرات پیدا کردیئے ہیں۔  

 جنگ غزہ کے بارے میں اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں ہر دس منٹ میں ایک بچہ شہید یا زخمی ہورہا ہے۔

  اقوام متحدہ کے، عرب ملکوں کی خواتین کے امورکی ریجنل ڈائریکٹر سوزان میخائیل نے جنیوا میں ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ جو خواتین بمباری میں بچ گئی ہیں وہ انواع و اقسام کی بیماریوں، بھوک مری اور مستقل خوف کا شکار ہیں ۔

 انھوں نے  کہا کہ اس میں شک نہیں کہ غزہ کی جنگ، خواتین کے خلاف جنگ ہے، اس جنگ میں وہ  بھاری قیمت چکا رہی ہیں۔  

 دوسری طرف اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سیکریٹریٹ نے اسرائیلی فوج سے مطالبہ کیا  ہے کہ مقبوضہ غرب اردن میں، فلسطینیوں کے خلاف صیہونی آبادکاروں کے حملوں کو فوری طور پر روکا جائے۔