شہر ری – ارنا – یوم اللہ 12 فروردین مطابق 31 مارچ، یوم اسلامی جمہوریہ  مستکبرین پر مستضعفین کی فتح کا دن ہے جو محرومین و مستضفعین عالم کے لئے امید بخش ہے اورعالمی حکومت عدل کو نوید دیتا ہے

 ارنا  کے مطابق 12 فروردین مطابق 31 مارچ کا دن ایران اسلامی کی تاریخ کا ایک اہم دن ہے ۔ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد اس دن ایرانی عوام کی ٹھوس اکثریت  کے ووٹوں سے اس ملک میں 2 ہزار  500 سو سال سے جاری شاہی نظام حکومت عوامی حکومت میں تبدیل ہوا۔

 ایران کے ادارہ تبلیغات اسلامی نے  یوم اسلامی جمہوریہ کی مناسبت سے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ یہ وہ دن ہے جب اسلام کو حیات نو ملی اور ایرانیوں کے ملی عزم و ارادے سے ، صدیوں کے رنج والم کے بعد وعدہ الہی کی تکمیل کی  تجلی نے مستضعفین و محرومین عالم کے دلوں میں امید کی کرن پیدا کردی۔ اس دن ایران کے مسلمان عوام نے اسلامی جمہوری نظام کے حق میں ووٹ دیا اوربرسوں کی مجاہدت اور شہیدوں  کا خون ثمربخش ہوا، اسلامی انقلاب محکم  ہوا اور دنیا کی پہلی اسلامی جمہوری حکومت وجود میں آئی۔

   ادارہ تبلیغات اسلامی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یوم اللہ بارہ فروردین مطابق 31 مارچ، یوم اسلامی جمہوریہ، ہماری تاریخ کا ایک فیصلہ کن، انتہائی با برکت اور مستکبرین پر مستضفعین کی کامیابی کا دن ہے۔

ادارہ تبلیغات اسلامی نے اپنے بیان میں امیر المومنین، مولائے موحدین ،حضرت علی علیہ الصلواۃ والسلام کے یوم شہادت کی تعزیت پیش کرتے ہوئے ملت ایران سے اپیل کی ہے کہ  مساجد اور حسینیوں میں اس  متبرک دن کے پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور یہ دن شایان شان طریقے سے منائيں ۔  

 سن 1979 میں آج ہی کے دن   ایرانی عوام نے اسلامی جمہوری حکومت کے حق میں ووٹ دیا اور انقلابی مجاہدت کے دوران ان کے بنیادی سلوگن، استقلال، آزادی، جمہوری اسلامی، یعنی آزادی، خود مختاری اور اسلامی جمہوریہ نے عملی شکل اختیار کی اور ملک میں عوام کے ووٹوں سے اسلامی جمہوری نظام حکومت وجود میں آیا۔

حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے ایک پیغام جاری کرکے اس دن کے انتخابات میں عوام کی بھرپور شرکت کی قدردانی کرتے ہوئےفرمایا کہ " خدا نے چاہا ہے کہ زمین پر مستضعفین حکومت کریں، میں اس مبارک دن پر جو امت کی امامت اور فتح و ظفر کا دن ہے، اسلامی جمہوریہ ایران کا اعلان کرتا ہوں۔"

پہلے انتخابات میں ایران اسلامی نے دکھا دیا کہ عدل و انصاف کے نفاذ میں  عورت اور مرد اور اسی طرح  مسلمانوں  اور اقلیتی ادیان کی پیروی کرنے والوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔  

یہ انقلاب کے بعد انجام پانے والا پہلا الیکشن تھا اور اس کے بعد دسیوں انتخابات منعقد ہوئے اور اب تک ایران کی حکومت اور سربراہان مملکت عوام کے براہ راست ووٹوں  سے منتخب ہوئے ہیں۔

لیبلز