تہران – ارنا – ایران کے ماہرین نفسیات کی تنظیم نے بتایا ہے کہ  دنیا کے 2 ہزار سے زائد ماہرین نفسیات نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور ادارے کے خواتین کمیشن کے نام خط میں غزہ کے عوام بالخصوص خواتین اور بچوں کے خلاف صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کی مذمت کی ہے  اور اس حکومت کو خواتین کمیشن سے فوری طور پر نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔  

 ارنا کے مطابق دنیا کے دو ہزار سے زائد ماہرین نفسیات نے اس حوالے سے ایک مشترکہ بیان جاری کرکے غزہ کی خواتین اور بچوں کی نفسیاتی سلامتی کی جانب سے عالمی برادری کی بے توجہی پر سخت تشویش ظاہر کی ہے۔

 بیان میں کہا گیا ہے کہ آج سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا خواتین کمیشن دنیا کے صرف چند ملکوں کے لئے ہے اور فلسطینی عوام، اور اس قوم کی  خواتین اور بچوں کے لئے اس کمیشن میں کوئی جگہ نہیں ہے؟

کیا اقوام متحدہ کے خواتین کمیشن کے اراکین نے اس بات کی کوئی فکر کی ہے کہ وحشیانہ بمباریوں اور گولہ باری کی وحشتناک آوازوں اور دھماکوں میں فلسطینی بچوں اور خواتین کی نفسیاتی اور ذہنی سلامتی کی کیفیت کیا ہوگی ؟

 دنیا کے 2 ہزار سے زائد ماہرین نفسیات کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے غیر انسانی وحشیانہ  جرائم نے امریکا اور یورپ کے مجوزہ  نئے عالمی نظام کی حقیقت بھی برملا کردی ہے۔  

 اس بیان میں کہا گیا ہے کہ  دنیا کے ماہرین نفسیات غزہ کے شہریوں بالخصوص خواتین اور بچوں کی نفسیاتی اور ذہنی صحت وسلامتی کی طرف سے خبردار کرتے ہیں اور آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ادارے کی حیثیت اور وقار کو بچانے کے لئے منحوس اور جعلی صیہونی حکومت کو خواتین اور بچوں کے خلاف انتہائی وحشیانہ اور انسانیت سوز جرائم کی وجہ سے خواتین کمیشن سے فوری طور پر نکالا جائے۔

 اس بیان پر دستخط کرنے والوں میں ایران، ہندوستان، پاکستان، کینیڈا، بلجیئم، افغانستان، عراق، کویت، بحرین، شام، ملیشیا، انڈونیشیا اور سویڈن کے ماہرین نفسیات شامل ہیں۔