ارنا کے مطابق جنوبی افریقا کی خارجہ روابط اور تعاون کی وزارت نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق اس ملک کی وزیر خارجہ نے غزہ میں جنگ بندی کی قرار داد پر اپنے ملک کی خوشی کا اظہار کیا ہے۔
جنوبی افریقا کی وزارت خارجہ کی سائٹ پر جاری ہونے والے بیان ميں کہا گیا ہے کہ اب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا فریضہ ہے کہ وہ سبھی فریقوں کی جانب سے قرار داد کی پابندی کو یقینی بنائے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ سبھی فریق، غزہ میں وسیع امداد رسانی میں حائل رکاوٹیں دور کرکے سلامتی کونسل کے مطالبے پر عمل درآمد کو یقینی بنائيں ۔
یاد رہے کہ بالآخر تقریبا چھے ماہ کے بعد نیویارک کے مقامی وقت کے مطابق پیر 25 مارچ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں پائیدار جنگ بندی کی قرار داد پاس کی ہے۔
سلامتی کونسل کے 15 میں سے 14 اراکین نے قرار داد کی حمایت میں ووٹ دیئے اور امریکا نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
یاد رہے کہ امریکا اس سے پہلے غزہ میں جنگ بندی کی تین قرار دادیں ویٹو کرچکا ہے، لیکن اس بار سلامتی کونسل کے رکن 10 ملکوں کی جانب سے پیش کی جانے والی فوری جنگ بندی کی قرار داد پر ووٹنگ میں اس نے حصہ نہیں لیا۔ چونکہ اس نے قرار داد کو ویٹو نہیں کیا اس لئے یہ قرار داد کسی مخالفت کے بغیر سلامتی کونسل سے پاس ہوگئی۔
اس قرار داد میں حماس اور اسرائيل کے درمیان فوری جنگ بندی اور سبھی جنگی قیدیوں کے تبادلے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔