المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ پہلی کارروائی ڈرون طیاروں اور میزائل کے ذریعے انجام پائی جس میں مقبوضہ سرزمینوں کے جنوب میں واقع ام الرشراش بندرگاہ کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ جمعرات کو ہونے والی ایک اور کارروائی میں خلیج عدن میں جانے والے ایک برطانوی جہاز کو کئی بحری میزائلوں سے ٹارگیٹ کیا گیا جس کے نتیجے میں اس جہاز میں آگ لگ گئی۔
تیسرا حملہ بحیرہ احمر میں موجود ایک امریکی جنگی جہاز پر ہوا۔ اس حملے میں متعدد ڈرون طیارے استعمال کئے گئے۔
قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو برطانیہ کے بحری تجارتی نقل و حمل کے ادارے نے بتایا تھا کہ باب المندب کے مشرق میں ایک بحری حادثہ پیش آیا ہے۔ اسی موقع پر صیہونی حکومت نے بھی ام الرشراش یا ایلات بندرگاہ پر میزائل اور ڈرون حملوں کی اطلاع دی تھی۔
یمن کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ جب تک غزہ پر صیہونیوں کی جارحیت جاری رہتی ہے تب تک خلیج عدن اور بحیرہ احمر میں مقبوضہ سرزمینوں کی جانب جانے والے جہازوں کے علاوہ، تل ابیب کے حامی امریکہ اور برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ایک جہاز کو اس علاقے سے گزرنے نہیں دیا جائے گا۔