وزیر مواصلات عیسی زارع پور نے کہا کہ قومی خلائی صنعت ایک بار پھر پوری تیزرفتاری کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے یہاں تک کہ گزشتہ 2 سال کے دوران اس سے قبل کے 10 سال کے عرصے سے زیادہ سیٹ لائٹ خلا میں روانہ کئے ہیں اور خلائی ٹیکنالوجیوں پر بھی کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طے شدہ منصوبے کے مطابق آئندہ دو سال میں دیگر ممالک کے سیٹ لائٹس کو بھی ایرانی راکٹوں کے ذریعے خلا میں روانہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت تصویر لینے والے اور ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹس کی تعمیر میں مکمل طور پر خودکفیل ہوچکے ہیں اور اس وقت ایرانی سیٹ لائٹس کی کارکردگی مزید بڑھانے پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے سیٹلائٹ کیریئرز 100 سے 200 کلوگرام کے سیٹلائٹ لے جا سکتے ہیں اور سیٹلائٹ لانچ کرنے کے مراکز اور سگنل رسیونگ سینٹر بھی ایران میں اپنی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں جو اس بات کی علامت ہے کہ خلائی صنعت اور اس کے مختلف شعبوں کو ایران میں قومیانے کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلائی ٹیکنالوجی سے زندگی کے ہر شعبے میں فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
وزیر مواصلات عیسی زارع پور نے بتایا کہ اس وقت 750 کلومیٹر کی اونچائی تک سیٹلائٹ بھیجنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں اور ہمارے سائنسدانوں کی بھرپور کوشش ہے کہ ایک 5 سالہ منصوبے کے تحت جیو مدار تک بھی دسترسی حاصل کرلیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت متعدد ایرانی سیٹ لائٹ خلا میں روانہ ہونے کی قطار میں کھڑے ہیں۔