استقامت لبنان کے شہید حسین حلاوی کے یادگار پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ صیہونی حکام لبنان پر وسیع زمینی حملے کا وہم سر سے نکال دیں، کیونکہ غاصبوں کے مقابلے میں حزب اللہ استقامتی محاذ، اہل غزہ اور لبنانی عوام کی حمایت کے لئے مکمل طور پر تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونیوں کو بخوبی علم ہے کہ حزب اللہ ہر لمحے دفاع کے لئے تیار ہے۔ شیخ نعیم قاسم نے یہ بھی کہا کہ حتی اگر حزب اللہ اب تک اپنی 5 فیصد دفاعی اور جہادی صلاحیت استعمال کرچکا ہو تب بھی اپنی باقی صلاحیتیں مخصوص اور تصور سے بالاتر حالات کے لئے تیار کئے ہوئے ہے۔ لہذا، اسرائیل کو لبنان کے خلاف اپنی جارحیتوں میں اضافہ کرنے کے بارے میں دس بار سوچنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی فوج، حزب اللہ کے جوانوں کی شجاعت اور طاقت سے بخوبی آگاہ ہے، اسی لئے انہیں اپنی دھونس دھمکیوں پر زیادہ بھروسہ اور ہمیں مرعوب کرنے کی کوشش نہیں کرنا چاہئے کیونکہ حزب اللہ کے مجاہدوں کے عزم میں مزید اضافہ ہوگا اور لبنان کی استقامت نے ثابت کردیا ہے کہ خداوند متعال کی مدد سے کامیابی ہماری ہوگی۔
انہوں نے صیہونی حکومت کے بعض اعلی عہدے داروں کی اس دھمکی پر کہ اگر جنگ غزہ ختم بھی ہوگئی تو لبنان کے محاذ پر صیہونیوں کے حملے جاری رہیں گے، کہا کہ یہ تصور چھوڑ دو کہ جنگ کے جاری رہنے یا ختم ہونے کے لئے ہم تمھارے فیصلے کا انتظار کرتے رہیں گے، کیونکہ ہم میدان میں ڈٹے کھڑے ہیں اور جب بھی تم نے جارحیت کی ہے، ہم نے اس کا مناسب جواب دیا ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے صیہونی حکومت کو خبردار کیا کہ جنگ کا دائرہ بڑھا کر آبادکاروں کو کالونیوں میں لوٹانا خام خیالی کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں ہے اور جنگ کے ڈھول پر بجانے سے ان غاصبوں کی کالونیوں میں واپسی ناممکن ہوتی چلی جائے گی۔
یاد رہے کہ حزب اللہ نے صیہونی کالونیوں میں رہنے والے غاصب آبادکاروں کو پورا علاقہ چھوڑنے پر مجبور کردیا ہے اور مستقبل قریب میں ان کی واپسی پر بھی سوالیہ نشان اٹھ چکا ہے۔