تہران – ارنا – یمن کی مسلح افواج نے منگل کی رات ایک  بیان جاری کرکے  بحیرہ احمر میں ایک صیہونی بحری جہاز پر حملے کی خبر دی ہے۔

ارنا نے المسیرہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ یمن کی مسلح افواج  کے ترجمان بریگیڈیئر یحی سریع نے اس بیان میں  بتایا ہے کہ یمنی بحریہ نے ایک بحری جہاز پر جو مقبوضہ فلسطین کی طرف جارہا تھا حملہ کیا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ اس بحری جہاز پر میزائل سے حملہ کیا گیا۔

بریگیڈئیر یحی سریع نے بتایا کہ پہلے اس بحری جہاز کو وارننگ دی گئی اور جب اس نے اس کو نظر انداز کیا تب اس پر حملہ کیا گیا۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ  جب تک غزہ پر حملہ بند نہیں کیا جاتا اور اس کا محاصرہ ختم نہیں ہوجاتا، اس وقت تک  بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں صیہونی حکومت کے بحری جہازوں اور اسی طرح ان تمام بحری جہازوں پر ہمارے حملے جاری رہیں گے جومقبوضہ فلسطین کی بندرگاہوں کی طرف جائيں گے۔

انھوں نے کہا کہ ہم  فلسطین کے ساتھ عملی یک جہتی اور یمن کے دفاع کے قانونی حق کے تحت سبھی دفاعی اور فوجی اقدامات سے کام لیں کھیں گے۔

 الجزیرہ ٹی  وی نے بھی منگل کی شام بحیرہ احمر میں ایک بحری جہاز پر یمنی فوج کے حملے کی خبر دی تھی۔

  برطانیہ کی سمندری تجارت کی تنظیم نے بھی یمن کے الصلیف نامی علاقے سے 100 کلومیٹر  شمال مغرب میں بحیرہ احمر میں  ایک حادثے کی خبر دی ہے۔

  برطانیہ کی جہازرانی کی سیکورٹی  کے ادارے نے اعلان کیا ہے کہ  جنوبی بحیرہ احمر میں ایک مال بردار بحری جہاز پر جس پر مالٹا کا پرچم نصب تھا، میزائل  گرا ہے۔

 روزنامہ ٹیلیگراف نے رپورٹ دی ہے کہ یونانی بحری جہاز جس پر حوثیوں نے حملہ کیا ہے ، ویتنام سے اسرائیل کے لئے سامان لے جارہا تھا۔

  رائٹرز نے بھی یونان کی جہازرانی کی وزارت کے ایک ذریعے کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ یونان کے ایک آئل ٹینکر پر یمن کے ساحلوں کے نزدیک میزائل سے حملہ کیا گيا ہے۔

لیبلز