اجراء کی تاریخ: 13 دسمبر 2023 - 17:31

لندن – ارنا – غزہ میں جنگی بندی کی اپیل پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترس کوامن  کے لئے خطرہ قرار دینے کے اسرائیلی وزیر خارجہ کے بیان پر یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

ارنا کے مطابق یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے یورپی پارلیمان میں تقریر کے دوران کہا ہے کہ انتونیو گوترس کی اپیل کی  موافقت یا مخالفت کی جاسکتی ہے لیکن انہیں امن کے لئے خطرہ نہیں کہا جاسکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ انتونیو گوترس ایک ایسے عالمی ادارے کے سربراہ ہیں جو دنیا  میں امن و استحکام کے لئے کوشاں ہے، انہیں خطرہ قرار داد دینا، ان کی اپیل کی مخالفت سے مختلف ہے۔

   یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ نے کہا کہ یہ دعوی دنیا میں امن و استحکام کے لئے کام کرنے والے ادارے کی  صلاحیت کا انکار ہے ۔

 یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترس نے  گزشتہ جمعے کو ادارے کے منشور کی دفعہ ننانوے کو فعال کرتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی کے لئے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا تھا۔

   انھوں نے غزہ میں اسرائیل کی جنگ میں وسیع پیمانے پر عام شہریوں کے قتل عام کے پیش نظراقوام متحدہ کے آرٹیکل ننانوے کے تحت سلامتی کونسل کے چیئر مین کو خط لکھا تھا۔

 اقوام متحدہ کی تاریخ میں آرٹیکل ننانوے  کل نو بار فعال کیا گیا ہے۔ اس آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ " سیکریٹری جنرل اگر کسی مسئلے کو بین الاقوامی سلامتی کے لئے خطرہ سمجھے تو سلامتی کونسل کو اس سے مطلع کرسکتا ہے۔

اس آرٹیکل کے مطابق اقوام متحدہ کا سیکریٹری جنرل جب یہ محسوس کرے کہ عالمی امن و سلامتی خطرے میں ہے تو، سلامتی کونسل کے سبھی اراکین کو ہنگامی اجلاس میں طلب کرکے، ان سے اس سلسلے میں فوری اقدام کی  اپیل کرسکتا ہے۔

 غزہ میں جںگ کے تناظر میں آرٹیکل ننانوے کے تحت سلامتی کونسل کے چیئر مین کے نام  اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خط کے بعد گزشتہ جمعے کو   کونسل کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔  

  اجلاس میں سیکریٹری جنرل نے غزہ کی صورتحال پر تفصیل سے روشنی ڈالی اورجنگ بندی کی پر زور اپیل کی ۔ ووٹنگ میں سلامتی کونسل کے  15 میں سے 13 اراکین نے جنگ  بندی کے حق میں ووٹ دیا لیکن امریکا نے قرار داد ویٹو کردی۔

اقوام متحدہ کے آرٹیکل ننانوے کو بحال کرنے پر مبنی سیکریٹری جنرل انتونیو گوترس کے اقدام پر  صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ نے انہیں عالمی امن کے لئے خطرہ کہدیا۔

یورپی یونین کے شعبہ خارجہ کے سربراہ جوزف بورل نے یورپی پارلیمان میں اپنی تقریر میں کہا ہے کہ ہم اسرائیل اور فلسطین کی جنگوں کی تاریخ میں اس وقت سیاسی اور انسان دوستانہ مسائل کے لحاظ سے بہت ہی حساس مرحلے میں ہیں اور ہمیں سیاسی راہ حل تک پہنچنے کی پوری کوشش کرنی چاہئے۔   

جوزف بورل نے کہا کہ یورپی یونین اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کو تسلیم کرتا ہے لیکن تمام دیگر حقوق کی طرح اس حق کی بھی حدود ہیں۔

یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ حماس کے مقابلے کے لئے،  غیر فوجیوں کے قتل عام کے بجائے دیگر اور اخلاقی روشیں بھی اختیار کی جاسکتی ہیں۔