ارنا کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ محمد اسلامی نے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے سالانہ اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے قومی ترقیاتی پروگرام کے تحت 2040 تک ایٹمی بجلی کی پیداور بڑھا کر 20 ہزار میگاواٹ تک پہنچانا چاہتا ہے
انھوں نے بتایا کہ اس منصوبے پر عمل درآمد کے لئے بجلی گھروں کی تعمیر کا کام شروع کردیا گیا ہے اور ایجنسی کو اس سے مطلع کیا جاچکا ہے۔
محمد اسلامی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ظالمانہ پابندیوں کے باوجود اپنے عوام کا معیار زندگی اوپر اٹھانے کے لئے، علاج معالجے ، زراعت ،ماحولیات اور صنعت کے میدانوں میں استعمال کے لئے تحقیقاتی ری ایکٹروں اور انواع و اقسام کے ریڈیوآئیزوٹوپس کی پیداوار کو اپنے ترقیاتی پروگراموں میں شامل کررکھا ہے۔
نائب صدر اور محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ محمد اسلامی نے بتایا کہ تیسویں قومی اور پہلی بین الاقومی ایٹمی کانفرنس مئی 2024 میں اصفہان میں منعقد ہوگی جس کی اطلاع آئي اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کی دی جاچکی ہے۔
انھوں نے اسی کے ساتھ دنیا میں ایٹمی اسلحے کے پھیلاؤ کو تشویشناک بتاتے ہوئے کہا کہ افسوس کامقام ہے کہ ایٹمی اسلحے کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کو پانچ عشرے گزرجانے کے باوجود اب بھی اس معاہدے کی شق نمبر چھے پر عمل نہیں ہوسکاہے۔
ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ نے اپنے خطاب میں مشرق وسطی کو ایٹمی اسلحے سے پاک علاقہ بنائے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس خطے میں غاصب صیہونی حکومت کا خفیہ فوجی پروگرام باعث تشویش ہے۔
انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نے این پی ٹی اور آئی اے ای اے کے اعتبار کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔
محمد اسلامی نے کہا کہ صیہونی حکومت نے ایران کے پر امن ایٹمی مراکز اور سائنسدانوں کو دھمکی دینے کا سلسلہ جاری رکھا ہے جو ایجنسی کے اصول وضوابط اور اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔
انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کی دھمکیوں کا آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل اور اقوام متحدہ کے سیکریٹریٹ کو نوٹس لینا چاہئے
انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت بعض خاص ملکوں کی بے دریغ حمایت کے سائے میں برسوں سے غلط رپورٹیں تیار کرکے ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام کے بارے میں افواہیں پھیلاتی ہے اور عالمی رائے عامہ کی توجہ اپنے ایٹمی اسلحے کے ذخائر سے ہٹانے کی کوشش کرتی ہے۔
ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں صراحت کے ساتھ کہا ہے کہ ایران کو حقیقی ایٹمی دھمکی دیئے جانے کی ضرورت ہے ۔
انھوں نے کہا کہ اس میں شک نہیں کہ اپنی دھمکیوں پر عالمی برادری کی خاموشی سے اس حکومت کی گستاخی بڑھ گئی ہے اور ظاہر ہے کہ ایران اس کی دھمکیوں کے جواب کو اپنا حق سمجھتا ہے
انھوں نے کہا کہ آئي اے ای اے نے ایران کی ایٹمی تنصیبات میں سب سے معائنہ کاری انجام دی ہے بنابریں اس کو ایران کے اس سطح کے تعاون کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔
انھوں نے کہا کہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کو اپنی اطلاعات کوخفیہ رکھنے اور پیشہ وارانہ ذمہ داریوں نیز غیر جانبداری کے لئے حد اکثر کوششوں سے کام لینا چاہئے
محمد اسلامی نے کہا کہ ایٹمی معاہدہ سے امریکا کو نکلے ہوئے پانچ سال ہوگئے لیکن وہ ایران کے خلاف اپنی غیر قانونی پابندیوں سے دستبردار نہیں ہوا ہے
انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اب تک ثابت کیا ہے کہ سیف گارڈ معاہدے کی پابندی کررہا ہے اور اس کی پوری کوشش ہے کہ ایجنسی ایران میں اپنی معائنہ کاری جاری رکھ سکے۔
انھوں نے آخر میں کہا کہ ایران کی سبھی ایٹمی سرگرمیاں ظاہر کی گئی ہیں اور ایجنسی نے انہیں پرکھا بھی ہے اور ایران نے اپنے پر امن ایٹمی پروگرام کی معائنہ کاری میں ایجنسی کے ساتھ مثالی تعاون کیا ہے لہذا اسلامی جمہوریہ ایران کو توقع ہے کہ ایجنسی پوری غیر جانبداری اور حقیقت پسندی کے ساتھ ایران کے بارے میں رپورٹ پیش کرے گی۔
ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urduc