تہران۔ ارنا- منافقین دہشتگرد گروہ کے ہاتھوں اغوا کیے گئے ایک فرد کی ماں "ثریا عبداللہی" جو فلم "سرہنگ ثریا" اس کی زندگی کی کہانی پر مبنی ہے، نے کہا کہ اس فلم کو بنانے اور نمائش سے رجوی فرقہ کے ہاتھوں اغوا کیے گئے بچوں کی ماں کی 40 سالہ دکھ درد دکھائی گئی۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "لیلی عاج" کی ہدایتکاری میں بنائی گئی اس فلم کی کہانی کسی ماں کی حقیقی کہانی ہے جس کے بیٹے کو منافقین گروہ نے اغوا کرکے عراق میں واقع اشرف بیرک میں منتقل کردیا ہے اور وہ اس دہشتگرد گروہ سے اپنے بیٹے کی رہائی کی کوشش کرتی رہتی ہے۔

ثریا عبداللہی نے کہا ہے کہ رجوی فرقہ نے ہماری آواز ہمارے بچوں تک نہیں پہنچنے دی، انہوں نے ہمارے سامنے لاؤڈ اسپیکر لگا دیے اور ان سے ایسی آواز آئی کہ جب ہم نے اپنے بچوں کو پکارا تو لاؤڈ سپیکر سے ہماری آوازیں ڈوب گئیں، اس بیرک میں عورتیں اور مرد۔ ایک دوسرے سے بالکل الگ ہو گئے تھے، اگر کوئی اختلاف کرتا تھا تو ان پر تشدد کیا جاتا تھا اور کبھی آدھا زندہ دفن کر دیا جاتا تھا، اس فرقہ میں اخلاقی کرپشن عروج پر تھی اور ہم نے اپنے لاؤڈ سپیکر کے ذریعے یہ سب کچھ بے نقاب کیا تھا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu