ارنا رپورٹ کے مطابق، کرنل "حسینعلی فراہی" نے کہا کہ "اسفندک" میں تعینات غیرت مند سرحدی محافظ دشمن اور منظم دہشت گرد گروہ کے ملک میں داخل ہونے اور تخریب کاری کی کارروائیاں کرنے کے ارادے سے آگاہ ہوئے اور اس کی بنیاد پر خطے کی سنحیدہ نگرانی کرنے کو ایجنڈے میں شامل ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرحدی محافظوں نے کئی گھنٹوں کی نگرانی کے بعد متعدد مسلح اور جارحیت پسندوں کو دیکھا جو دہشت گرد گروہ کے عناصر تھے اور پاکستان کی طرف سے اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے؛ جس کے بعد ان درمیان مسلح جھڑپوں کا آغاز ہوا۔
فراہی نے کہا کہ مسلح لوگ جو سرحدی محافظ جنگجوؤں کی شدید گولہ باری کو برداشت نہ کر سکے پہاڑی نالیوں کو استعمال کرتے ہوئے مخالف ملک کی طرف بھاگ گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرحدی محافظوں نے تصادم کی جگہ کو صاف کرنے کے دوران، 340 کالاش گولیاں، دو M16 میگزین بلیڈ کے ساتھ 190 گولیاں، آٹھ ہینڈ گرنیڈ، 24 40 ایم ایم اینٹی پرسنل گولیاں، ایک 40 ایم ایم اینٹی وہیکل گولی، ایک کالاش بیونیٹ، ایک ہینڈ ہیلڈ وائرلیس ڈیوائس، ایک کمپاس، تین سلیپنگ بیگ، ایک بلڈ سپلائی پیک، اور دو ٹورنیکیٹ دریافت کیے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu