یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ بدامنی اور افراتفری بات چیت کی راہ اور کسی بھی قسم کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے اور عوام توقع کرتے ہیں کہ اس سے فیصلہ کن طریقے سے نمٹا جائے گا۔
صدر رئیسی نے کہا کہ آج جب دشمن نے جان بوجھ کر اسلامی انقلاب کے اثاثوں کے ساتھ مشترکہ جنگ شروع کی ہے اور اس نے ہمارے معاشرے اور سماجی سرمائے کی طاقت، امید اور اعتماد کو نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دشمن کی شرارتوں، سازشوں سے نمٹنے کا طریقہ یہ ہے کہ لوگوں کی بھلائی اور راحت سے متعلق کاموں میں تاخیر سے گریز کیا جائے اور مسائل کے حل کے لیے محنت اور کوشش کی جائے۔
انہوں نے عدم تحفظ کو حکومت کی سرخ لکیر قرار دیا اور کہا کہ سلامتی اور امن ملک کی ترقی اور عوام کی سائنسی، اقتصادی اور کاروباری سرگرمیوں کی بنیاد ہے جس پر ذمہ دار اداروں کو خصوصی توجہ دینی چاہیے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 23 نومبر 2022 - 15:06
تہران، ارنا- ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ حکومت مظاہرین اور مخالفین کی باتوں کو سننے کے لیے تیار ہے لیکن احتجاج افراتفری اور بدامنی سے مختلف ہے۔