یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے آج ایران کے دورے پر آئے ہوئے عمانی وزیر خارجہ کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ تہران اور مسقط تعلقات، درحقیقت دوستی بھائی چارگی، ہمسائیگی اور سب سے بڑھ کر سفارت کاری کے میدان میں سچائی اور ایمانداری پر مبنی بہترین تعلقات ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم نے آج ملاقات میں مختلف امور اور دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور جناب ڈاکٹر رئیسی اور جناب سلطان ہیثم کے تازہ ترین معاہدوں کے بارے میں گفتگو کی۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہاکہ ہمیں خوشی ہے کہ دونوں ممالک کے سربراہاں کے درمیان معاہدوں سے اقتصادی اور تجارتی تعاون سمیت مختلف شعبوں میں تیزی سے ترقی ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف غیر منصفانہ پابندیوں کو اٹھانے میں سلطنت عمان کی تعمیری کوششوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں نیز معاہدوں کو آخری مراحل تک پہنچانے کے لیے عمان کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔
امیر عبداللہیان نے کہاکہ ہم خطے میں امن و سلامتی برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ہم خطے میں تعینات غیر ملکی افواج کی موجودگی کو امن و استحکام کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں اور آج غیر ملکی افواج خلیج فارس اور بحیرۂ عمان میں خطرہ بن چکی ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ملکی داخلی معاملات میں بیرونی عناصر کی مداخلت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ حالیہ دنوں اور ہفتوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمنوں نے ایرانی عوام کے پاکیزہ جذبات کو ٹھیس پہنچاتے ہوئے بارہا ایران کے اندرونی حالات اور اندرونی معاملات میں مداخلت کی اور یہاں تک کہ شیراز اور ایذہ میں دہشت گردانہ حملوں میں ہمارے عزیز ہم وطن شہید اور زخمی ہوئے۔
اس موقع پرعمانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم دہشت گردی اور تشدد کی کسی بھی کارروائی کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سلطنت عمان نے ایران کے ساتھ اچھی ہمسائیگی کی پالیسی اپنائی ہے اور اس کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
سلطنت عمان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ جہاز رانی اور تجارتی ٹریفک کی سیکورٹی فراہم کرنے کی کوشش کی ہے کیونکہ یہ خطے کی اقوام کے مفاد میں ہے۔ بہت سے چیلنجز اور اختلافات ہیں لیکن اس کا واحد حل بات چیت اور سفارتی حل ہے۔