تہران، ارنا - ایرانی محققین کی طرف سے بنائے گئے نبولائزر نے ہسپتالوں میں مریضوں کے لیے ادویات کو سانس لینا آسان بنا دیا ہے اور ایسے مریضوں کے لیے حالات پیدا کیے ہیں جو دوا نہیں لے سکتے۔

صدارتی دفتر برائے سائنسی اور ٹیکنالوجی امور کے مطابق، ڈیوائس بنانے والی کمپنی کے ڈائریکٹر جنرل مازیار سجادی نے کہا کہ سانس لینے کے لیے نبولائزر ٹیوب کے ذریعے کمپریسڈ ہوا کو دوائی تک پہنچاتا ہے اور سانس کے علاج کے لیے مریض جیسے پلمونری فائبروسس، سانس کی قلت اور شدید دمہ کے مریض کے پھیپھڑوں میں انجیکشن لگانے کے لیے اسے دھند میں تبدیل کرتا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ملک میں پیدا ہونے والے نبولائزر کی قیمت اس کے غیر ملکی ہم منصب کی قیمت کے ایک تہائی کے برابر ہے، جو ملک میں نبولائزر کی پیداوار کی وجہ سے کرنسی میں نمایاں بچت کا باعث بنتی ہے۔

سجادی نے کہا کہ ان کی کمپنی میں ڈیوائس کی تیاری، ملک کے ہسپتالوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے علاوہ، روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں براہ راست کردار ادا کرتی ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu