یہ بات یحیی آل اسحاق نے ہفتہ کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران پر عراق کا قرض توانائی حاصل کرنے کی وجہ سے ہے اور اسے واپس کرنا ہوگا۔
آل اسحاق نے کہا کہ ایران کی وزارت توانائی اور مرکزی بینک اس معاملے کی پیروی کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی بینک کو یہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ آیا یہ رقم ملک میں نقدی میں داخل ہونی چاہیے یا تیسرے ممالک کو درآمد شدہ سامان کی خریداری کے لیے ترسیلات زر میں ادا کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایران پر عراق کے قرض کا کچھ حصہ تکنیکی اور انجینئرنگ خدمات سے متعلق ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تاجروں کے درمیان بات چیت بغیر کسی پریشانی جاری ہے اور قرضے اب اور پھر ادا کیے جاتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے۔ @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 18 جون 2022 - 12:02
تہران، ارنا - ایران اور عراق کے مشترکہ چیمبر آف کامرس کے سربراہ نے کہا ہے کہ تہران کو بغداد کے 1.6 ارب ڈالر کے قرض کی ادائیگی کر دی گئی ہے۔