تہران، ارنا- سعودی ولی عہد نے امید ظاہر کی کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات ایک ایسے مرحلے پر پہنچیں گے جو دونوں فریقین کے لیے اچھا ہوگا اور دونوں ممالک کیلئے روشن مستقبل رقم کرلیں گے۔

رپورٹ کے مطابق، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اٹلانٹک میگزین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاض ایران کے ساتھ  مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھے گا۔

بن سلمان نے امید ظاہر کی کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات ایک ایسے مرحلے پر پہنچیں گے جو دونوں فریقین کے لیے اچھا ہوگا اور دونوں ممالک کیلئے روشن مستقبل رقم کرلیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کے خیال میں دنیا کا کوئی بھی ملک چاہے ایران ہو یا کوئی اور ملک جس کے پاس جوہری بم ہے وہ خطرناک ہے اور ہم کمزور جوہری معاہدہ نہیں دیکھنا چاہتے کیونکہ آخر کار اس کا وہی نتیجہ نکلے گا۔

سعودی عرب کے ولی عہد نے مزید کہا کہ ایران ایک ہمسایہ ہے اور ہمیشہ ہمارا ہمسایہ رہے گا اور ہم ایک دوسرے کو تباہ نہیں کر سکتے، لہذا بہتر ہے کہ مسائل کو حل کیا جائے اور بقائے باہمی کے طریقوں پر بات کی جائے۔

انہوں نے اٹلانٹک میگزین سے گفتگو کے دوران مزید کہا کہ جی سی سی ممالک کا ایک ہی نظام ہے اور ہمارے 90 فیصد سیاسی نظریات ایک جیسے ہیں، اور ہمیں ایک جیسے سیکورٹی خطرات، چیلنجز اور اقتصادی مواقع کا سامنا ہے، اور اس کے علاوہ ہمارا ایک سماجی تناظر بھی ہے۔

محمد بن سلمان نے دعویٰ کیا کہ ہم اسرائیل کو دشمن کے طور پر نہیں دیکھتے، لیکن بہت سے مفادات میں ایک ممکنہ اتحادی کے طور پر ہم مل کر آگے بڑھ سکتے ہیں، لیکن ان تک پہنچنے سے پہلے کچھ مسائل کو حل کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے قطر کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور شیخ تمیم ایک غیر معمولی شخص اور ایک غیر معمولی امیر ہیں  خلیج فارس کے ممالک کے دیگر رہنما بھی ایسے ہی ہیں؛ اب ہماری توجہ اس بات پر ہے کہ مستقبل میں ایک عظیم ملک کیسے بنایا جائے۔ وہ اب ہمارے بہت قریب ہیں۔

سعودی ولی عہد نے مزید کہا کہ واشنگٹن کو سعودی عرب کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے، لیکن ہمارے امریکہ کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں اور ہمارا مقصد اسے برقرار رکھنا اور مضبوط کرنا ہے۔

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@