یہ بات انریکہ مورا نے منگل کے روز اپنی ایک ٹوئٹ میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ ویانا کے مذاکرات ایک حساس لمحے پر پہنچ چکے ہیں ہم دس ماہ کی بات چیت کے بعد اختتام کے قریب ہیں تو کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے اہم مسائل کو حل کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ حتمی نتیجہ ابھی تک واضح نہیں ہے، اور تمام وفود مکمل طور پر کوبرگ کے ہوٹل میں کام کر رہے ہیں۔
ویانا میں پابندیوں کے اٹھانے کے لیے مذاکرات کا آٹھواں دور جو 27 دسمبر کو شروع ہوا ہے بات چیت کے طویل ترین دوروں میں سے ایک ہے۔ وفود کی اکثریت تسلیم کرتی ہے کہ مذاکرات آخری مرحلے میں پہنچ چکے ہیں اور حتمی معاہدہ دستیاب ہے۔ مذاکرات اب ایسی حالت میں ہیں کہ اس کی کامیابی یا ناکامی کا انحصار صرف اور صرف مغربی جماعتوں کے سیاسی فیصلوں پر منحصر ہے۔ اگر مغربی فریق ضروری فیصلے کر لیں جس کا انہیں علم ہو تو باقی مسائل حل ہو سکتے ہیں اور چند دنوں میں حتمی معاہدہ ہو سکتا ہے۔
ایرانی وفد نے اصولوں اور ہدایات کی بنیاد پر بقیہ مسائل پر اپنی واضح تجاویز اور مطالبات کو میز پر رکھ دیا ہے اور اب گیند مغربی کورٹ میں ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1