پاکستانی اخبار "ایکسپریس ٹریبیون" کی ویب سائٹ نے اتوار کی رات سرکاری ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ پاکستانی اور سعودی حکام مل کر بن سلمان کے اسلام آباد کے دوسرے سرکاری دورے کو حتمی شکل دینے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں دونوں نام نہاد اتحادیوں کے درمیان کشیدگی کا حوالہ دیا گیا ہے جب پاکستانی وزیر خارجہ نے اسلام آباد کے موقف اور کوالالمپور اسلامک کانفرنس کی حمایت نہ کرنے پر سعودی حکمرانوں کو واضح طور پر تنقید کا نشانہ بنایا، جس میں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان کی تیاری پر ریاض کے غصے نے عمران خان کو اکسایا۔ سعودی ولی عہد کے مارچ کے وسط میں ملائیشیا کا دورہ کرنے کی توقع ہے، اور پاکستان چاہتا ہے کہ بن سلمان اسلام آباد میں پاکستان کی مسلح افواج کی پریڈ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں۔
2019 میں دونوں ممالک کے درمیان اختلافات کو بڑھاوا دینے والے برصغیر اور کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے موقف کے لیے عرب اتحادیوں بالخصوص سعودی عرب کی حمایت کی کمی کے علاوہ، عرب حکمرانوں کی جانب سے خطے میں صیہونیوں کے ساتھ مفاہمت کے منصوبے کو شدید نقصان پہنچا۔ اتحادیوں کے ساتھ اسلام آباد کے تعلقات پر چھایا ہوا؛ جبکہ پاکستانی حکومت اور فوج نے صیہونیوں کو تسلیم کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے فلسطین کی بھرپور حمایت پر زور دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اگر سعودی ولی عہد کے اگلے دورے کو حتمی شکل دی جاتی ہے تو یہ گزشتہ تین سالوں میں ان کا پاکستان کا دوسرا سرکاری دورہ ہوگا۔ ممکنہ دورہ پاکستانی حکومت کے اسلام آباد میں او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے 48ویں سربراہی اجلاس کی میزبانی کے منصوبے کے موافق ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 21 فروری 2022 - 15:32
اسلام آباد، ارنا - پاکستان میں بعض باخبر ذرائع نے رپورٹ کیا ہے کہ اسلام آباد اور ریاض سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے اگلے ماہ پاکستان کے اگلے دورے کی تاریخ کو حتمی شکل دینے کے لیے مشاورت کر رہے ہیں۔