یہ بات "علی باقری کنی" نے بدھ کے روز اپنے ٹوئٹر پیج میں کہی۔
انھوں نے کہا کہ ہفتوں کی گہری بات چیت کے بعد، ہم ایک معاہدے کے پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہیں، تاہم جب تک ہر چیز پر اتفاق نہیں ہو جاتا، کسی چیز پر اتفاق نہیں ہوتا۔
باقری کنی نے کہا کہ ہمارے مذاکراتی شراکت داروں کو حقیقت پسندانہ ہونے، مداخلت سے گریز کرنے اور گزشتہ 4 سالوں کے سبق پر دھیان دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے سنجیدہ فیصلوں کا وقت ہے۔
ویانا میں پابندیوں کے خاتمے سے متعلق مذاکرات کا آٹھواں دور 26 جنوری کو شروع ہوا اور اب اس موڑ پر پہنچ گیا ہے جہاں مذاکرات کی کامیابی یا ناکامی کا انحصار صرف اور صرف مغرب کے سیاسی فیصلوں پر ہے۔
اگر مغربی فریق ضروری فیصلے کر لیں تو باقی ماندہ مسائل حل ہو سکتے ہیں اور چند دنوں میں حتمی معاہدہ طے پا سکتا ہے۔
اصولوں اور ہدایات کی بنیاد پر ایرانی وفد نے بقیہ مسائل پر اپنی واضح تجاویز اور مطالبات میز پر رکھ دیے ہیں اور اب یہ مغرب کو اپنے فیصلے خود کرنا ہیں۔
باقری کنی نے ایک اور پیش رفت میں مذاکرات کے یورپی کوآرڈینیٹر انریکہ مورا کے ساتھ بات چیت کی۔
دریں اثنا، ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے اقتصادی سفارت کاری مہدی صفری نے ویانا میں اپنے آسٹریا کے ہم منصب پیتر لاونسکی تیفنتهال سے ملاقات کی۔
اس ملاقات کے دوران، صفری نے ویانا مذاکرات کے کامیاب نتیجے تک پہنچنے کے لیے ایران کے واضح عزم پر زور دیا اور کہا کہ ایران اور آسٹریا کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے لیے ضروری سمجھوتوں کا انحصار اسی مسئلے پر ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ایران اور 4+1 گروپ کے درمیان ویانا مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایک پیچیدہ مذاکرات کے آخری مراحل میں ہیں، جو مغربی سیاسی فیصلوں بالخصوص واشنگٹن کے مرحلے تک پہنچ چکے ہیں۔
نڈ پرائس نے اپنی پریس کانفرنس میں میونخ سیکورٹی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایرانی اور امریکی وزرائے خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور انتھونی بلنکن کے درمیان ملاقات کے امکان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میونخ میں امریکی اور ایرانی وزرائے خارجہ کی ملاقات متوقع نہیں ہے، لیکن میں یہ ضرور کہوں گا کہ ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ایران اور امریکہ کے درمیان براہ راست مذاکرات ویانا کا معاملہ ہمارے مفاد میں ہوگا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم اس وقت ایران کے ساتھ بالواسطہ بات چیت کر رہے ہیں اور ہمارے شراکت داروں کے ذریعے پیغامات پہنچائے جا رہے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 17 فروری 2022 - 12:37
ویانا، ارنا - ایران کے چیف جوہری مذاکرات کار نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے پر ممالک پہلے کے مقابلے میں اب ایک معاہدے کے قریب ہیں۔