یہ بات علی شمخانی نے پیر کے روز اپنی ایک ٹویٹ میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ ویانا مذاکرات ایک ایسے مرحلے پر پہنچ چکے ہیں جو ہم یقین کے ساتھ اور قیاس آرائیوں کی ضرورت کے بغیر نتائج پر اظہار رائے کر سکتے ہیں۔
نے کہا کہ آج ویانا مذاکرات ایک مشکل اور پیچیدہ موڑ پر پہنچ چکے ہیں اور ارادوں کی جنگ شروع ہو گئی ہے۔
مذاکرات کا آٹھواں دور جو 27 جنوری کو ویانا میں شروع ہوا ہے، مذاکرات کے طویل ترین دوروں میں سے ایک ہے، جس میں شرکاء ایک معاہدے کے مسودے کے متن کو مکمل کرنے اور کچھ متنازعہ امور پر فیصلہ کرنے پر مصروف ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1