تہران، ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے  کہا ہے کہ مغرب کو پابندیاں ہٹانے کے سلسلے میں سنجیدہ اور موثر فیصلہ کرنا چاہیے۔

 یہ بات حسین امیر عبدالہہیان نے آج بروز منگل چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے ساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ مغرب کو پابندیاں ہٹانے کے معاملے میں سنجیدہ اور موثر فیصلہ کرنا چاہیے اور سابقہ ​​امریکی انتظامیہ کی ناکام پالیسیوں سے نمایان دوری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

فریقین نے دو طرفہ تعلقات، ویانا جوہری مذاکراتی عمل اور بین الاقوامی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

چین کے وزیر خارجہ نے بیجنگ سرمائی اولمپکس میں ایران کی شرکت کو سراہتے ہوئے کہا کہ دنیا ایک حیرت انگیز اور محفوظ ایونٹ کا مشاہدہ کرے گی اور ہمیں امید ہے کہ ایرانی کھلاڑی بھی ان بین الاقوامی کھیلوں میں اچھے نتائج حاصل کریں گے۔

چینی وزیر خارجہ نے بیجنگ-تہران تعلقات کے حوالے سے ڈاکٹر رئیسی کے شی جن پنگ کو لکھے گئے خط کا حوالہ دیتے ہوئے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا۔

امیر عبداللہیان نے پابندیوں کے خاتمے کیلیے ویانا مذاکرات میں چینی حکومت کے حمایتی موقف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایران کی پالیسیوں کی وضاحت کے ساتھ ساتھ مغرب کی جانب سے حقیقت پسندی کی ضرورت پر زور دیا۔

چینی وزیر خارجہ نے اس بات پر تاکید کی کہ امریکہ کے یکطرفہ انخلاء سے ایران کے جائز حقوق کو نقصان اور ان کی خلاف ورزی ہوئی ہےاور ویانا مذاکرات کے دوران ایرانی فریق سے معقول مطالبات اور اصلاحاتی تجاویز پیش کرنے کو چین کی حمایت حاصل ہے۔

وانگ ای نے تہران میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ کے دوسرے اجلاس کے کامیاب انعقاد کا ذکر کرتے ہوئے اگلے ماہ کے آخر میں بیجنگ میں منعقدہ تیسرے اجلاس میں ایرانی وزیر خارجہ کی شرکت کی دعوت دی۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@  

https://twitter.com/IRNAURDU1