رپورٹ کےمطابق، "دراگان اسکوچیچ" نے عراق کیخلاف میچ سے پہلے کی پریس کانفرنس میں کہا کہ حالات یقینی طور پر مثالی نہیں ہیں۔ "مہدی طارمی" کو ابھی تک ہمارے گروپ میں شامل نہیں کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ عراقی ٹیم کا بہت زیادہ احترام کرتے ہیں؛ عراق کی ایک نوجوان ٹیم ہے اور انہوں نے عرب کپ میں ان کے میچز دیکھے ہیں لیکن، ہم عراق کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اسکوچیچ نے کہا کہ ہمیں کورونا کی وجہ سے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ہمارے پاس ایک اہم کھیل ہے کیونکہ یہ ورلڈ کپ میں ایرانی ٹیم کی شرکت کو رجسٹر کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا عراق کی نوجوان ٹیم کیخلاف سخت کھیل ہے۔ ہمارے چار کیھلاڑی کورونا وبا کا شکار ہوگئے ہیں اور صورتحال مثالی نہیں ہے۔اسکوچیچ نے کہا کہ ان تمام تفصیلات کے ساتھ، ہم سب تیار ہیں اور ہمارے پاس ایک اچھی ٹیم ہے۔ اگر ہم پورا عزم سے میدان میں اتریں گے تو فتح حاصل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مہدی طارمی اور محمد حسین کنعانی زادگان کو عراق کیخلاف ٹیم کے میچز میں کھیلنے کے حوالے سے کہا کہ اخلاقی اصول میرے اور میری ٹیم کے لیے اہم ہیں۔
اسکوچیچ نے کہا کہ میرے لیے اگر ایک چیز ترجیح ہے تو وہ اخلاقی مسائل ہیں۔ ہمیں محتاط رہنا چاہیے کیونکہ ہم ایک ملک کی نمائندگی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شاید کوئی غیر اخلاقی سلوک سرزد ہوا ہے ، لیکن ہمیں کوئی قابل اعتبار ثبوت نہیں ملا ہے، اور اخلاقیات کمیٹی میں اس معاملے کی پیروی کی جا رہی ہے۔
ایرانی قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ میں انسٹاگرام کے ذریعے کسی کو جج نہیں کرنا چاہتا، لیکن میرے لیے اخلاقیات اہم ہیں۔ ہمارا فرض ہے کہ ایسی کہانی دوبارہ نہ دہرائیں۔
نیز" زلیکو پتروویچ" نے عراق کی قومی فٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ نے ایرانی قومی فٹ بال ٹیم کے ساتھ کھیل سے پہلے ایک پریس کانفرنس میں کہا یہ میچ ایشیا کا ایک اہم کھیل ہے جو ایران اور عراق کے درمیان کھیلا جاتا ہے۔ ہمیں اچھا لگتا ہے۔ ہم ایک ایسی ٹیم کے خلاف کھیلتے ہیں جس کے عظیم کھلاڑی ہیں جو بڑے یورپی کلبوں جیسے زینیٹ اور پورٹو میں کھیلتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے چار کیھلاڑی کورونا وائرس کی وجہ سے ہمارے ساتھ نہیں ہیں اور ہمیں ایک بڑا مسئلہ درپیش ہے۔ "بشار رسن"، "امجد عطوان"، "ایمن حسین" کو گروپ شامل کیا گیا، لیکن امجد کے ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا اور وہ ہمارے پاس نہیں ہیں۔
پترویچ نے کہا کہ ہمارے کیھلاڑی ترکی میں تھے اور آج ان کا پہلا ٹریننگ سیشن تھا۔ یہ ہمارے لیے بہت بڑا مسئلہ ہے اور یہ مسئلہ ہمارے لیے ایران سے بھی بڑا ہے۔
انہوں نے کہا ایران اپنے ملک میں ہے اور ملکی کیھلاڑیوں کو استعمال کر سکتا ہے۔ ہمارا ٹسٹ لیا کیا گیا اور ہم نتائج کے بارے میں فکر مند ہیں۔ ہم جو کر سکتے ہیں وہ مثبت نقطہ نظر سے سب کچھ کو دیکھنا ہے نہ کہ منفی کو۔
عراقی قومی فٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ جو ہوا وہ اصولوں کے مطابق ہوا۔ ایران اور جنوبی کوریا کی ورلڈ کپ میں کوالیفائی کی تقریباً حتمی ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی فٹ بال ٹیم ورلڈ کپ کوالیفائنگ مقابلوں کے سلسلے میں 27 جنوری کو عراق کیخلاف میدان میں اترے گی۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@