یہ بات "نیڈ پرائس" نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کا ہمیشہ یہ خیال رہا ہے کہ جوہری معاہدے جیسے مسائل پر ایران کے ساتھ براہ راست دو طرفہ یا کثیرالجہتی رابطہ "زیادہ نتیجہ خیز" ہے۔
پرائس نے کہا کہ جوہری معاہدے میں واپسی کے لیے امریکہ اور ایران کو فوری طور پر زیادہ موثر رابطے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ جلد از جلد اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ براہ راست سفارتی بات چیت شروع کرنے کا خواہاں ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ایران کے جوہری پروگرام کی ترقی کی رفتار کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جوہری معاہدے کے مکمل نفاذ سے متعلق معاہدے تک پہنچنے کا وقت تقریباً ختم ہو گیا ہے۔
اس سے پہلے ایک امریکی اہلکار نے اپنے نام کو معلوم ظاہر نہ کرنے کے ساتھ بین الاقوامی میڈیا کو بتایا کہ واشنگٹن جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے پر تیار ہے، جو ابھی تک واشنگٹن کی جانب سے یورپی شراکت داروں کے ذریعے کیے جا رہے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے پیر کے روز تہران اور واشنگٹن کے درمیان مذاکرات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی مسلسل براہ راست مذاکرات کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن ہم ابھی تک امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے بارے میں کسی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں۔
27 دسمبر کو ویانا میں پابندیوں کے خاتمے پر مذاکرات کا آٹھواں دور شروع ہوا۔ جیسا کہ شریک ممالک نے نوٹ کیا ہے، مذاکرات آگے بڑھ رہے ہیں۔
قبل ازیں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا کہ ایرانی وفد پابندیوں کے خاتمے کے حوالے سے ایک مستحکم اور قابل اعتماد معاہدے کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔
اس دوران وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا کہ ویانا مذاکرات میں امریکی وفد کے ایک اہم رکن رچرڈ نفیو کے علاوہ دو دیگر افراد نے اختلاف رائے کی وجہ سے مذاکراتی ٹیم کو چھوڑ دیا۔
وال سٹریٹ جرنل نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ مذاکراتی ٹیم کے دو دیگر ارکان، جن کی قیادت ایران کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے رابرٹ مالی کر رہے تھے، مذاکرات میں سخت موقف کی خواہش کی وجہ سے ٹیم چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 25 جنوری 2022 - 13:13
نیویارک، ارنا- امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے تیار ہے جب کہ ویانا میں ایران اور 4+1 مذاکرات جاری ہیں۔