یہ بات محمد حسن شیخ الاسلامی نے پیر کے روز ایران اور پڑوسیوں کے بارے میں منعقدہ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہمسائیگی کی پالیسی کو فعال اور ذہین خارجہ پالیسی اور سفارت کاری کے اہم ستونوں میں سے ایک ہونا چاہیے۔
شیخ الاسلامی نے ہمسائیگی کی پالیسی کو 13ویں حکومت کی ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمسائیگی کی کامیاب پالیسی ایران اور پڑوسیوں کے سیکورٹی مسائل کو کم کر سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمسائیگی کی پالیسیکے نظریاتی جہتوں اور عملی میکانزم کو پہچاننا اور اس کی وضاحت ضروری ہے اور ہمیں اس پالیسی کواسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی میں ایک جامع نظام بننا ہوگا جس میں دوطرفہ اور کثیرالطرفہ تعاملات کو تیز کرنا، باہمی اعتماد، روادارای، بات چیت اور افہام و تفہیم کو فروغ دینا، ہم آہنگی، کثیر الجہتی اور دور اندیشی، ہم آہنگی اور تعاون شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمسائیگی کی پالیسی کی کامیابی کی خصوصیت، ملک کے قومی مفادات میں اہداف کی فراہمی اور حصول ہے۔
انہوں نے خارجہ پالیسی میں پڑوسیوں کی اہمیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک کامیاب ہمسائیگی کی پالیسی ایران اور اپنے پڑوسیوں کے درمیان تعلقات کی سیکیورٹی خدشات کو دور کر سکتی ہے۔ اس ماڈل میں پڑوس کے شعبے میں خطرات اور مسائل کو بات چیت کی بنیاد سمجھا جاتا ہے اور تعاون کی بنیاد کو مضبوط کیا جاتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1