تہران، ارنا -  ان دنوں ویانا میں 2015  کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کیلیے سفارتی مذاکرات کا سلسلہ جاری ہیں اور دیانتداری کے اصل کو، جو مغرب کی طرف سے مخالفت کرنے والے اہم مسائل میں سے ایک تھا، اب تسلیم کیا گیا ہے۔

ویانا میں پابندیوں کے خاتمے کیلیے مذاکرات کا آٹھواں دور تقریباً دو ہفتے قبل شروع ہوا ہے اور مذاکرات کاروں کے کہنے کے مطابق، آگے کی سمت میں گامزن ہے۔

جمعرات کو ویانا میں وفود کے سربراہان اور ماہرین کی دو سطحوں پر بات چیت جاری رہی۔ اس تناظر میں، ہمارے ملک کے سنیئر مذاکرات کار 'علی باقری کنی ' نے مذاکرات کے کوآرڈینیٹر اینریک مورا اور روسی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ میخائیل اولیانوف کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کیں۔

 باقری اور تین یورپی ممالک کے سینئر مذاکرات کاروں کے درمیان بھی ملاقات ہوئی۔ اس کے علاوہ دو طرفہ اور چند فریقی پیشہ ورانہ نشست مختلف امور پر تبادلہ خیال کے لیے منعقد کی گئی۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز P4+1 کے سینئر مذاکرات کاروں، یورپی یونین اور امریکہ نے ویانا میں ہونے والی میٹنگ میں معاہدے کے ممکنہ نفاذ کی ترتیب پر تبادلہ خیال کیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@ 

https://twitter.com/IRNAURDU1