یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے گزشتہ روز قطری امیر اور وزیر خارجہ کے موقع پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اس علاقائی دورے کا ایک مقصد ویانا مذاکرات کے بارے میں اپنے پڑوسیوں کو بتانا ہےتو ہم اپنے علاقائی دوستوں کو ویانا مذاکرات کی تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کریں گے۔ کیونکہ پڑوسی کی حیثیت سےانہیں ایران اور 1+ 4 گروپ کے درمیان مذاکرات سے آگاہ ہونے کا حق ہے۔
انہوں نے بتایا کہ قطر کے امیر اور وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور امیر قطر کی جانب سے قیمتی خیالات کا اظہار کیا گیا۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ آنے والے دنوں میں ایران کا ایک وفد قطر کا دورہ کرے اور اقتصادی، تجارتی، سائنسی، تکنیکی،صحت اور کورونا کنٹرول کے شعبوں میں معاہدے پر پہنچ جائے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں تجربات کے تبادلے سے دونوں ممالک کو مدد ملے گی، اور ہم نے اس سلسلے میں اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے بعض علاقائی بحرانوں کے حل کو سیاسی قرار دیتے ہوئے مزید کہاکہ ہمیں طاقت، عسکریت پسندی اور تسلط کے ذریعے مسائل اور بحرانوں کو حل نہیں کرنا چاہیے۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ علاقائی مسائل میں ایک اہم، تعمیری اور بنیادی کردار ادا کیا ہے اور ایران داعش کے خلاف جنگ اور علاقائی مذاکرات دونوں میں ایک اچھا فریق رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی ایسے اقدام کی حمایت کرتے ہیں جو خطے کے استحکام، سلامتی اور ترقی میں معاون ہو۔
امیر قطر نے بھی اس حوالے سے اچھی تجاویز پیش کر کے ایرانی فریق کے خیالات کا خیر مقدم کیا اور کہاکہ مجھے امید ہے کہ یہ خطہ مزید ترقی کرے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1