یہ بات سید محسن محمودی نے اتوار کے روز صحافیوں کے ساتھ ایک انٹرویو میں جنرل سلیمانی کی اعلیٰ شخصیت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے بتایا کہ ایرانی قائد کے کہنے کے مطابق شہید سلیمانی ایران اور عالم اسلام کے سب سے قومی شخصیت ہیں اور رہیں گے اور ان کی شخصیت کی حقیقت ان کے جنازے کی تقریب میں کروڑوں افراد کی شرکت سے آشکار ہوئی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایران کے عوام بالخصوص انقلابی اور پرہیزگار نوجوان بہت عرصے سے سردار دلہا( جنرل سلیمانی) کی شہادت کی دوسری برسی کی تقریب منعقد کرنے کی تیاری کر رہے ہیں جس مقصد کے لیے حالیہ دنوں میں صوبہ تہران کے مختلف علاقوں میں متعدد تقاریب اور سائنسی کانفرنسیں منعقد کی گئی ہیں اور آئندہ دنوں میں منعقد ہوں گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایرانی صدر ملکی اور غیر ملکی مہمانوں اور شہید سلیمانی کے اہل خانہ کی موجودگی میں خطاب کریں گے۔
محمودی نے بتایا کہ اس تقریب میں اور ہل بیت (ع) کے مداحوں 'سید مجید بنی فاطمہ، حسین طاہری اور ایک عراقی ذاکر اہل بیت نےمدیحہ سرائی کریں گے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 3 جنوری 2020 میں عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پر امریکہ کی جانب سے راکٹ حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر قدس جنرل قاسم سلیمانی سمیت عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر "ابومهدی المهندس" شہید ہوگئے اور اس دن کو "قومی یوم مزاحمت" کا نام دیا گیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1