تہران، ارنا - ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ پابندیاں ہٹا دی جائیں اور پھر ایران اپنے وعدوں کو پورا کرے گا، ایران کے پاس بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ مذاکرات کے نام کی کوئی چیز نہیں ہے اور ہم نے اپنی سرگرمیوں کو موجودہ روٹین کے مطابق کر لیا ہے۔

یہ بات "محمد اسلامی" نے جمعہ کے روز تحقیق، ٹیکنالوجی اور مارکیٹ ریسرچ کی کامیابیوں کی ایک نمائش کے دورے کے موقع پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع  پر انہوں نے حالیہ ایرانی مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایجنسی کے ساتھ مذاکرات کے نام کی کوئی چیز نہیں ہے، دونوں فریق اپنی سرگرمیوں کو موجودہ طریقہ کار کے مطابق منظم کرتے ہیں اور قواعد و ضوابط اور پیدا ہونے والے مسائل پر بحث اور فیصلہ کریں۔

اسلامی نے کہا کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی کے حالیہ دورہ ایران کے دوران کرج کی سہولیات اور بقیہ مسائل پر بات چیت ہوئی، جنہیں نگرانی کے پروگراموں کو جاری رکھنے کے لیے دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دونوں فریق ایک مشترکہ مفاہمت تک پہنچ سکیں۔

انہوں نے کرج جوہری تنصیب پر کیمروں کی دوبارہ تنصیب کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ عدالتی اور سیکیورٹی کے عمل میں مدد کے لیے ایجنسی نیا کیمرہ لائے گی اور ایرانی سیکیورٹی اور عدالتی حکام کی موجودگی میں کیمرے سے متعلق سوالات کے جوابات دیے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک کیس کی تحقیقات مکمل نہ ہو جائیں اور یہ واضح نہ ہو جائے کہ دہشت گردی کے واقعے میں کون سے عوامل کارآمد رہے ہیں۔ اس کے بعد، وہ دوبارہ سائٹ میں کیمرے دوبارہ انسٹال کر سکتے ہیں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@