لندن، ارنا - لندن میں تعینات ایرانی سفیر نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران مغربی جماعتوں پر اعتماد نہیں کرتا اور ان کو پابندی کو منسوخ کرکے اپنی سنجیدگی کا ثبوت دینا چاہیے۔

یہ بات "محسن بھاروند" نے منگل کے روز بی بی سی نیٹ ورک کے ساتھ ایک گفتگو کے دوران جوہری معاہدے کے یورپی رکن ممالک کے ویانا مذاکرات کو طول دینے کے حوالے سے غیر تعمیری بیانات پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اگرمیں ویانا مذاکرات میں تیار ہوتا تو میں مغربی فریقوں سے کہوں گا اگر آپ وقت سے پریشان ہیں تو پابندیاں ہٹانا شروع کر دیں۔ کم از کم ہمیں تو دکھائیں کہ آپ سنجیدہ ہیں، ہمیں آپ پر بھروسہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ جوہری معاہدے کی طرف واپس آنے اور پابندیاں ہٹانے کا عزم رکھتا ہے تو ایران معاوضے کے اقدامات اور جوہری معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں کو کم کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر بات کرنے کے لیے تیار ہو گا۔
پابندیاں ہٹانے کے لیے ویانا مذاکرات کا نیا دور گزشتہ جمعرات کو مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے ساتھ شروع ہوا۔ تین یورپی ممالک جو اس بنیاد پر امریکہ کے خیالات کے تابع ہیں کہ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کی ہے، مذاکرات میں ایران پر الزام لگا کر مذاکرات کو وائٹ ہاؤس کی پالیسیوں کے حق میں موڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے اعلیٰ سطحی سفارت کاروں نے ویانا میں ایران کے لیے امریکی خصوصی ایلچی سے ملاقات کے چند گھنٹے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کیا اور کہا کہ ایران عمل درآمد میں موجودہ مسائل میں امریکا کے تباہ کن کردار کو نظر انداز کرتے ہوئے مذاکرات میں پیش رفت میں رکاوٹ ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ ایران معاہدے کی شرائط کو بحال کرنے کے لیے مذاکرات میں پیش رفت کو روک رہا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@