تہران، ارنا – ایرانی صدر مملکت نے ترکمانستان کے ساتھ نقل و حمل اور سامان کی منتقلی کے شعبے میں مشترکہ تعاون پر زور دیا اور کہا ہے کہ دونوں صدور کی کوششوں سے سرحدی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اچھے اقدامات کیے گئے ہیں اور دونوں ممالک رکاوٹوں پر قابو پا سکتے ہیں۔

یہ بات علامہ "سید ابراہیم رئیسی" نے پیر کے روز اپنے ترکمن ہم منصب "قربان قلی بردی محمداف" کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے ای سی او اقتصادی تعاون کے سربراہی اجلاس کی میزبانی پر ملک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایران سے ترکمانستان اور جمہوریہ ذربائیجان گیس کے تبادلے پر عمل درآمد اچھے اقدامات اور تعاون کو انجام دیا گیا ہے۔
رئیسی نے دونوں ممالک کے درمیان نقل و حمل اور سامان کی منتقلی کے شعبے میں مشترکہ تعاون پر زور دیا اور کہا کہ دونوں صدور کی کوششوں سے سرحدی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اچھے اقدامات کیے گئے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی پیروی کرتے ہوئے، آگے کی رکاوٹوں کو دور کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے تہران اور اشک آباد کے درمیان سائنسی اور تکنیکی تعاون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دورے ترکمانستان کے دوران، متعدد ایرانی طبی اور پیرا میڈیکل مصنوعات اس ملک کو عطیہ کی گئی تھیں تاکہ ہم طبی تعلیم کے میدان میں اچھا تعاون کر سکیں۔
ترکمن صدر نے پڑوسی ممالک کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ترکمانستان اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان ہزار سالہ قدیم تہذیب کے ساتھ تعلقات کو بین الاقوامی اداروں میں تعاون کی صورت میں جاری رہنا چاہیے۔
محمداف نے دونوں ممالک کے تعلقات میں تجارتی اور اقتصادی تعاون کی جگہ کو اہم قرار دیا اور کہا کہ ایران طبی ترقی کے میدان میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔
انہوں نے ایرانی سرزمین پر آذربائیجان اور ترکمانستان کے درمیان گیس کے تبادلے کے معاہدے کو اہم قرار دیا اور تینوں ممالک کے درمیان اس شعبے میں تعاون کے لیے مشترکہ کمیشن کے قیام پر زور دیا۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی ترقی کے لیے مشترکہ حمایت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور ترکمانستان کی حکومتیں بھائی ہیں اور ہم ایران کے لیے خوشحالی اور امن کے خواہاں ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@