تہران، ارنا- ایرانی نمائندے نے عالمی ادارہ صحت کے میڈیسنل پلانٹس کے بین الاقوامی تعاون نیٹ ورک کے 13ویں اجلاس میں بیماریوں کی روک تھام اور علاج میں ایرانی طب کی صلاحیتوں اور ملک کے سائنسدانوں کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک عالمی ادارہ صحت سے تعاون کا سلسلہ جاری رکھنے پر تیار ہے۔

رپورٹ کے مطابق، عالمی ادارہ صحت کے میڈیکل پلانٹس کے بین الاقوامی تعاون کے نیٹ ورک کا 13 ویں سالانہ اجلاس ایرانی طب کے دفتر کے بین الاقوامی امور کے مشیر ڈاکٹر "آرمان زرگران" کی موجودگی سے انعقاد کیا گیا۔

یہ اجلاس 25 سے 27 نومبر تک عالمی ادارہ صحت کے روایتی اور مربوط میڈیسن یونٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر "جانگ چی" کی موجودگی میں منعقد ہوا جس میں ایران، بھارت، چین، جرمنی، ہانگ کانگ، ہالینڈ، ترکی، نمیبیا، آسٹریلیا اور جاپان اور کئی دوسرے ممالک کے نمائندوں نے خطاب کیا۔

اس موقع پر ڈاکٹر زرگران نے ایرانی طب اور ادویاتی پودوں کے میدان میں ملک کی صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے ایرانی سپریم لیڈر کیجانب سے اعلان کردہ عمومی صحت کی پالیسیوں اور ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل سے منظور شدہ طبی پودوں اور روایتی ادویات سے متعلق قومی دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے اس میدان میں موجودہ بنیادی ڈھانچے، سائنسی ڈھانچے اور ایرانی پالیسی کی وضاحت کی۔

ایرانی میڈیسن آفس کے بین الاقوامی امور کے مشیر نے روایتی طب کے شعبے میں ایران کو بااثر ممالک میں سے ایک قرار دیتے ہوئے اس شعبے میں ملک کے سائنسدانوں کی کامیابیوں کی وضاحت کی۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی روایتی ادویات کوویڈ 19 بیماری کے علاج میں بہت زیادہ صلاحیت رکھتی ہیں، اور ایران کیجانب سے بین الاقوامی سطح پر روایتی ادویات کو مضبوط اور بڑھانے کے لیے عالمی ادارہ صحت کیساتھ مشترکہ تعاون کا سلسلہ جاری رکھنے پر تیار ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@