ایڈمیرل "حبیب اللہ سیاری" نے آج بروز ہفتے کو بحر اوقیانوس میں ایرانی بحریہ کی شاندار موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 2013 میں ہم نے مسلح افواج کے کمانڈر انچیف (قائد اسلامی انقلاب) کو بحر اوقیانوس میں مسلح افواج کی موجودگی کی پیشکش کی جنہوں نے اس تجویز کی منظوری دی اور فرمایا کہ ضرور ایسا کریں؛ہمارے لیے بین الاقوامی پانیوں میں موجودگی بہت اہم ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے ڈپٹی کوآرڈینیٹر نے سینٹ پیٹرزبرگ کی بندرگاہ کے تاریخی دورے کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ سہند اور مکران کے مقامی ڈسٹرائرز پر مشتمل بحری بیڑے 75 نے اس سال 140 روزہ مشن پر سینٹ پیٹرزبرگ کی بندرگاہ کا دورہ کیا اور اس نے اس راستے میں شمالی ہند اور جنوبی بحر ہند، جنوبی بحر اوقیانوس اور شمالی بحر اوقیانوس سے گزرتے ہوئے خلیج فن لینڈ کا رخ کیا۔
ایڈمرل سیاری نے مزید کہا کہ یہ بحری بیڑا تقریباً 50,000 کلومیٹر کا سفر کسی بندرگاہ میں لنگر انداز ہونے کے طے کیا اور دنیا میں کسی ڈسٹرائر کی موجودگی اس ملک کی طاقت کو ظاہر کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی پانیوں اور سمندروں کے میدان میں موجودگی اور سینٹ پیٹرزبرگ کی بندرگاہ پر جانے سے ظاہر ہوتی ہے کہ بحریہ کے پاس سائنس، علم اور تعمیر کی صلاحیت ہے اور یہ ملک کی ڈیٹرنس اور دفاعی طاقت میں بھی کارگر ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@